انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿پہلی فصل:فرضیتِ صوم اور اُس کی اَقسام و شرائط﴾ اِس فصل میں مندرجہ ذیل اُمور کی تفصیل ذکر کی جائے گی: (1)روزہ کا معنی اور اُس کا شرعی حکم۔(2)روزہ کی اَقسام۔(3)روزہ کی شرائط۔ صوم کا لغوی اور اصطلاحی معنی : لغت میں صوم”اِمساک “یعنی کسی بھی کام سے رُکنے کو کہا جاتا ہے ۔ اصطلاحی اعتبار سے صوم کی تعریف یہ کی گئی ہے: ”هُوَ تَرْكُ الْأَكْلِ وَالشُّربِ وَالْجِمَاعِ مِنَ الصُّبْحِ إِلَى الْغُرُوبِ بِنِيَّةٍ مِّنْ أَهْلِه“۔ صبح صادق سے لیکر غروبِ آفتاب تک کھانے پینے اور جماع کو ترک کرنا جبکہ روزہ رکھنے کی نیت اور اہلیت بھی ہو ، یہ روزہ کہلاتا ہے۔(کنز الدقائق:219) روزہ کا شرعی حکم : روزہ رکھنا فرض عین ہے،اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے:﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ﴾ ترجمہ:اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح اُن لوگوں پر فرض کیے گئے تھےجو تم سے پہلےتھے تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ۔(ترجمہ لاہوری) اس کی فرضیت کتاب اللہ،سنتِ رسول اللہ ، اجماعِ امّت اور دلیلِ عقلی سب سے ثابت ہے ، اِسی لئے بلا عذر اس کا ترک کرنے والا فاسق اور اِس کا سرے سے انکار کرنے یا مذاق اُڑانے والا کافر ہے ، اِس لئے کہ قرآن مجید میں نصِّ قطعی سے اِس کا صراحۃ ً ثبوت ہے ۔