انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
واضح رہے کہ بھول کر کھاپی لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لہٰذا اِس سے اعتکاف بھی نہیں ٹوٹے گا۔(الہندیۃ:1/213) (6)مرتد ہوجانا:اِعتکاف کی حالت میں العیاذ باللہ کوئی شخص مُرتد ہوجائے تو اِعتکاف باطل ہوجائے گا ، اِس لئے کہ معتکف کا مسلمان ہونا ضروری ہے۔(رد المحتار:2/447) (4).....چوتھی بات: اِعتکاف کے دوران کیے جانے والے جائز کام : (1)معتکف کیلئے مسجد میں کھانا،پینا،لیٹنا،سوناجائز ہے۔(رد المحتار:2/448) (2)اِسی طرح کپڑے تبدیل کرنا،خوشبو لگانا،تیل لگانابھی جائز ہے۔(الہندیۃ:1/213) البتہ کھانے پینے اور تیل وغیرہ لگانے میں اِس بات کا لحاظ رکھنا ضروری ہے کہ مسجد کو آلودہ اور گندا نہ کیا جائے، کیونکہ مسجد کا تقدّس اور اُس کا ادب و اِحترام ضروی ہے۔ (3)اِعتکاف کے دوران اپنے اہل و عیال کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے مسجد میں رہتے ہوئے کسی چیز کی خرید و فروخت کرنا جائز ہے،بشرطیکہ سامان مسجد میں نہ لایا جائے اوریہ خرید و فروخت ضرورت کیلئے ہو ، تجارتی مقاصد کیلئے نہ ہو۔(الہندیۃ:1/213) (4)معتکف کیلئے ضرورتِ طبعیہ یا شرعیہ کے تحت مسجد سے نکلنا جائز ہے، لہٰذا : ٭قضاءِ حاجت اورغسلِ جنابت کیلئے مسجد سے نکلنا جائز ہے۔(الدر المختار:2/445) ٭اگر بیت الخلاء خالی نہ ہو تو وہاں باہرکھڑے ہوکر اندر موجود شخص کے نکلنے کا انتظار کرنابھی جائز ہے،اِس سے اِعتکاف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،یہ ضروری نہیں کہ واپس آکر بیت الخلاء کے خالی ہونے کا اِنتظار کیا جائے۔(احسن الفتاویٰ :4/511) ٭وضو کرنے کیلئےمسجد سے نکلنا جائز ہے۔(مجمع الانھر:1/256)