انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
اے رب! اے رب! حالانکہ اس کا کھانا حرام ہو،اس کا پہننا حرام ہو،اس کا لباس حرام ہواور اس کی غذا حرام ہو تو اس کی دعا کیسے قبول ہوگی۔(مسلم:1015) حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”لَأَنْ يَجْعَلَ أَحَدُكُمْ فِي فِيهِ تُرَابًا خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَجْعَلَ فِي فِيهِ مَا حَرَّمَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ“ تم میں سے کسی کا اپنے منہ میں خاک ڈال لینا یہ اس بہتر ہے کہ وہ اپنے میں اللہ کی حرام کردہ کوئی چیز رکھے۔(شعب الایمان:5379) (7)ساتواں ادب: اِفطار و سحرمیں اعتدال کے ساتھ کھانا: اعتدال اور میانہ رَوی سے ہر چیز کے اندر حُسن اور خوشنمائی پیدا ہوجاتی ہےاِسی لئے شریعتِ محمّدیہ میں اعتدال کی صرف ترغیب ہی نہیں بلکہ حد درجہ تاکید بھی کی گئی ہے۔ کھانا پینا بھی ایک ایسا عمل ہے جس میں اِفراط وتفریط سے بچنا اور اِعتدال کو ملحوظ رکھنا انتہائی ضروری ہے ورنہ کھانے کا اصل مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے اور یہ نفع مند ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوجاتا ہے۔ رمضان المُبارک میں عُمومی طور پر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ سحری میں حفظِ ماتَقدّم کے نام پر اوراِفطاری میں تَلافیِ مافات کے نام پر خوب ڈٹ کر کھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے عبادت پر قوّت حاصل ہونے کے بجائے اور سستی اور کمزوری پیدا ہوجاتی ہے اور اِس کے نتیجے میں نیند اور آرام کا تقاضہ بڑھ جاتا ہے اوررمضان المُبارک کے اَعمال کی ادائیگی میں کمر کَسنا مشکل اور گراں ہوجاتا ہے،بلکہ بعض اوقات تو تَراویح اور قیام