انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
شوق پیداہوجاتا ہےاور یہی چیز پھر رفتہ رفتہ اِن شاء اللہ اُن کیلئے مکمل روزے کا ذریعہ بن جاتی ہے۔ (4).....چوتھی بات : بچوں کے سامنے کھانے پینے سے بچیں : اگر آپ کسی بھی وجہ سے رمضان المُبارک کے روزے نہیں رکھ پائیں خواہ غفلت کی وجہ سے یا شرعی رخصت و اِجازت کی وجہ سے تو بہر حال اِس بات کالازمی اہتمام کریں کہ بچوں کے سامنے کھانے پینے سے بچیں کیونکہ رمضان المُبارک میں بچوں کا اپنے ماں باپ کو کھاتے پیتے دیکھنا اُن کی نگاہ میں روزے کی اہمیت کو بالکل ختم کرکے رکھ دیتا ہے جو اُن کی تربیت کے اندر بڑے بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے ۔ (5).....پانچویں بات :بچوں کو کھلم کھلا کھانے پینے سے روکیں : بچوں کو رمضان کی حُرمت اور اُس کا ادب و احترام سکھانے کیلئے اُنہیں کھلم کھلا سب کے سامنے کھانے پینے سے منع کریں اور اُن کو یہ باوَر کرائیں کہ یہ مہینہ اِس طرح سب کے سامنے کھانے پینے کا نہیں ہے ، اگر تم مکلّف نہ ہونے کی وجہ سے روزے نہیں رکھ رہے ہو تو بھی دوسروں کے سامنے کھانے پینے سےحتی کہ بسکٹ اور ٹافی وغیرہ بھی کھانے سے گریز کرو،کیونکہ رمضان کا ادب و احترام ضروری ہے۔ اِس تعلیم کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ بچے کی نگاہ میں رمضان المُبارک کی وہ حُرمت و عَظمت بیٹھے گی جو مَرتے دَم تک اِن شاء اللہ اُس کے دماغ سے نہیں نکلے گی ،اِس لئے کہ بچپن کےذہنی نقوش پچپن سال میں بھی نہیں نکلتے۔ بلکہ اس سے بھی آگے بڑھ کر اِن شاء اللہ اُس کی نَسلوں میں یہ صفت منتقل ہوگی ،جو آپ کیلئے صدقہ جاریہ ہوگا۔