انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(3)روزہ دار جیسا اَجر و ثواب کا حاصل ہونا : حضرت زید بن خالد جہنی فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا :”مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا أَوْ جَهَّزَ غَازِيًا فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ“ جس نے کسی روزہ دار کو اِفطار کرایا یا کسی مجاہد کو اللہ کے راستے میں نکلنے کیلئے سامان دیا تو اُس کیلئے اُس روزہ دار اور مجاہد کی طرح(روزہ رکھنے اور جہاد کرنے کے برابر)اجر ہے۔(شعب الایمان :3667) حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺاِرشادفرماتے ہیں :”مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا فَأَطْعَمَهُ وَسَقَاهُ كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ“ جو شخص کسی روزہ دار کو اِفطار کرائے اور اُسے کھلائے اور پلائے تو اُس کیلئے اُس روزے دار کے جیسا اجر وثواب ہے۔(شعب الایمان : 3668) (4)گناہوں کی مغفرت اور جہنم سے خلاصی : حضرت سلمان فارسی کی وہ طویل حدیث جس میں نبی کریمﷺنے شعبان کی آخری تاریخ میں خطبہ دیاتھا اُس میں آپﷺنے یہ بھی اِرشاد فرمایا تھا :”مَنْ فَطَّرَ فِيهِ صَائِمًا كَانَ لَهُ مَغْفِرَةً لِذُنُوبِهِ، وَعِتْقَ رَقَبَتِهِ مِنَ النَّارِ وَكَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَجْرِهِ شَيْءٌ“ جس نے اِس مہینے میں کسی روزہ دار کو اِفطار کرایا تو یہ اُس کیلئے گناہوں سے مغفرت اور اُس کی گردن کے جہنم سے آزاد ہونے کا ذریعہ بن جائے گا اور اُس کیلئے روزہ دار کے ثواب میں کمی کیے بغیر روزہ دار کے ثواب کی طرح اَجر ہوگا ۔(شعب الایمان : 3336)