انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک روایت میں ہے:”أتَاكُمْ شَهْرُ رَمَضَانَ شَهْرُ خَيْرٍ وَّ بَرَكَةٍ“ تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آیا ہے جو خیر وبرکت کا مہینہ ہے۔(کنز العمال:23691) ایک اور روایت میں ہے کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺنےرمضان المُبارک کے قریب اِرشاد فرمایا:”أَتَاكُم رَمَضَانُ شَهْرُ بَرَكَةٍ“ رمضان کا مہینہ آگیا ہےجو بڑی برکت والا ہے۔(الترغیب و الترھیب:1490) (5)رمضان المُبارک رحمتوں والا مہینہ ہے: حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :”إِذَا كَانَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ أَبْوَابُ الرَّحْمَةِ“ جب رمضان المُبارک کا مہینہ آتا ہے تو( اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے بندوں کیلئے) رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔(مسلم:1079)(نسائی:2100) ویسے تو پورا مہینہ ہی رحمتوں کے نزول اور رحمتِ خداوندی کے متوجہ ہونے کا ہے لیکن اِس ماہِ مُبارک کے پہلے عشرہ میں حدیث کے مطابق اور بھی زیادہ رحمتیں نازل ہوتی ہیں چنانچہ حضرت سلمان فارسیکی مذکورہ بالاروایت میں ہے کہ نبی کریمﷺنے اِس مہینے کے پہلے حصہ یعنی دس دن کو خصوصیت کے ساتھ رحمتِ خداوَندی کے نازل ہونے کا عَشرہ قرار دیا،چنانچہ اِرشادِ نبوی ہے:”وَهُوَ شَهْرٌ أَوَّلُهُ رَحْمَةٌ“ رمضان وہ مہینہ ہے جس کا پہلا حصہ (عشرہ )رحمت ہے۔(شعب الایمان:3336) پس جب اِس مہینے کو رحمتوں والا مہینہ قرار دیا گیا ہے تو بندوں کو بھی اِس مہینے کی قدر دانی کرتے ہوئےاللہ تعالیٰ کی رحمتوں سے اپنی جھولیاں بھرنی چاہیئے۔