انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
میں کھانا پیش کیا ،آپﷺنے فرمایا کہ تم بھی کھاؤ، اُنہوں نے کہا :میں روزے سے ہوں ،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”إِنَّ الصَّائِمَ تُصَلِّي عَلَيْهِ المَلَائِكَةُ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ حَتَّى يَفْرُغُوا“ بیشک روزہ دار کے پاس جب تک کچھ کھایا جائے تو جب تک لوگ کھاکر فارغ نہ ہوجائیں فرشتے اُس کیلئے رحمت کی دعاء کرتے رہتے ہیں۔(ترمذی:785) ایک روایت میں روزہ دار کی ہڈیوں کا تسبیح پڑھنا اور فرشتوں کا اِستغفار کرنا منقول ہے، چنانچہ حضرت بلال کے بارے میں آتا ہے کہ وہ ایک دفعہ حضور ﷺکے پاس آئے ،آپﷺ کھانا تناول فرمارہے تھے ،آپﷺ نے اُنہیں کھانے کیلئے بلایا ، اُنہوں نے کہا:یا رسول اللہ!میں روزے سے ہوں،آپ ﷺ نے اِرشاد فرمایا:”نَأْكُلُ رِزْقَنَا وَفَضُلَ رِزْقُ بِلَالٍ فِي الْجَنَّةِ، أَشَعَرْتَ يَا بِلَالُ!إِنَّ الصَّائِمَ يُسَبِّحُ عِظَامُهُ، ويسْتَغْفِرُ لَهُ الْمَلَائِكَةُ مَا أُكِلَ عِنْدَهُ“ ہم اپنا رزق تو کھارہے ہیں اور بلال کا عُمدہ رزق جنت میں ہے ،اُس کے بعد آپﷺ نے فرمایا :اے بلال !کیا تم جانتے ہوکہ جب تک روزہ دار کے سامنے کھایا جائے روزہ دار کی ہڈیاں تسبیح پڑھتی رہتی ہیں اور فرشتے اُس کی مغفرت کی دعاء کرتے رہتے ہیں۔(شعب الایمان : 3314) (19)روزہ دار کیلئے مچھلیاں اور فرشتے بھی دعاء کرتے ہیں : حضرت ابوہریرہ سے ہی ایک دوسری روایت میں مَروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے رمضان المُبارک کی پانچ ایسی خصوصیات بیان فرمائی جو صرف اِس اُمّت کو عطاء کی گئی ہیں ، پچھلی اُمتوں میں سے کسی کو وہ خصوصیات نصیب نہ تھیں ، اُن میں سے ایک