انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿سحری کے فضائل﴾ سحری کھانا ایک سنّت عمل ہے،جس میں اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب سے برکتیں رکھی گئیں ہیں،یہی وجہ ہے کہ آپﷺسحری کھانے کوپسند کرتے تھے اور اُمّت کو بھی اِس کی بڑی تاکید فرمائی ہے۔ذیل میں احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں اِس کے چند فضائل ذکر کیے جارہے ہیں جسے پڑھ کر اِس کی اہمیت کا کچھ اندازہ لگایا جاسکتا ہے: (1)سحری ایک بابرکت کھانا ہے: حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا:”تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً“ سحری کھایا کرو، اِس لئے کہ سحری میں برکت ہے۔(بخاری :1923) مسندِ احمد کی روایت میں ہے :”السَّحُورُ أَكْلُهُ بَرَكَةٌ، فَلَا تَدَعُوهُ، وَلَوْ أَنْ يَجْرَعَ أَحَدُكُمْ جُرْعَةً مِنْ مَّاءٍ“ سحری کھانا برکت کا باعث ہے لہٰذا اسے چھوڑا مَت کرواگرچہ پانی کاایک گھونٹ ہی پی لو(لیکن ضرور پیو)۔(مسند احمد :11086) آپ ﷺنے سحری کو ”غَداءِ مُبارک“یعنی صبح کا مُبارک کھاناقرار دیا ہے، چنانچہ حضرت عِرباض بن ساریہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ نبی کریمﷺ نے رمضان المبارک میں مجھے سحری کھانے کیلئے بلایا اور فرمایا:”هَلُمَّ إِلَى الْغَدَاءِ الْمُبَارَكِ“ مُبارک کھانے کی طرف آؤ۔(ابوداؤد:2344) ایک اور روایت میں ہے: