انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
مَجنون : جنون کی دو صورتیں ہیں : (1)پورے رمضان جنون رہا ہو ۔ (2)درمیان میں اِفاقہ ہوگیا ہو ۔ پہلی صورت : پورے رمضان جنون طاری رہا ہو تو اُس کی قضاء لازم نہیں،خواہ جنون اصلی ہو یا عارِض ، یعنی بلوغت سے پہلے کا جنون ہو یا بالغ ہونے کےبعد طاری ہوا ہو ۔ دوسری صورت : لیکن اگر پورے رمضان جنون نہ رہا ہو بلکہ درمیان میں اِفاقہ ہوگیا ہو تو دیکھا جائے گا کہ جنون اصلی ہے یا عارِض ، اگر عارِض ہو یعنی بلوغت کے بعد جنون طاری ہوا تھا تو فوت شدہ روزوں کی قضاء لازم ہوگی ، اوراگر جنون اصلی ہو یعنی بلوغت سے پہلے کا جنون ہو اور اب پہلی مرتبہ رمضان کے اندر اِفاقہ ہوا ہے تو یہ بالغ ہونے کے حکم میں ہوگا یعنی فوت شدہ روزوں کی قضاء لازم نہ ہوگی ۔(عُمدۃ الفقہ : 3/350) ﴿تیسری فصل:روزے کی نیت کے مسائل﴾ اس فصل میں روزے کی نیت سے متعلّق چھ باتوں کی تفصیل ذکر کی جائے گی : (1)روزہ بغیر نیت کے نہیں ہوتا۔ (2)روزہ کی نیت کیسے کی جائے۔(3)نیت کا یقینی ہونا ضروی ہے۔(4)نیت کب کرنا بہتر ہے۔(5)نیت کب تک کی جاسکتی ہے ۔(6)صبح صادق سے پہلے کھانا پینا یا نیت کو تبدیل کردینا درست ہے۔ اب اِن مذکورہ چھ باتوں کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں: