انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺ کا اِرشاد ہے:”إِنَّ ظِلَّ الْمُؤْمِنِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَدَقَتُهُ“ بیشک قیامت کے دن مؤمن کا سایہ اُس کا صدقہ ہوگا۔(الاموال لابن زنجویہ:2/766)(کنز العمال:16108) (8)صدقہ خطاؤں کیلئے کفّارہ ہے: حضرت معاذ بن جبلنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”اَلصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الخَطِيئَةَ كَمَا يُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَ“ صدقہ خطاؤں کو اِس طرح ختم کردیتا ہے جیسےپانی آگ کوبجھادیتا ہے۔(ترمذی: 2616)(شعب الایمان :2549) (9)صدقہ نیکی کا سب سے بہترین باب ہے: حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتےہیں :”خَيْرُ أَبْوَابِ الْبِرِّ الصَّدَقَةُ“ نیکی کے ابواب میں سب سے بہتر باب صدقہ کرنا ہے۔(طبرانی کبیر:12834) (10)صدقہ محتاج سے پہلےاللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں جاتا ہے: جب کوئی صدقہ کسی سائل کو دیا جاتا ہے تو محتاج کے ہاتھ میں جانے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں جاتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عباسنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالٍ شَيْئًا قَطُّ، وَلَا مَدَّ عَبْدٌ يَدَهُ بِصَدَقَةٍ قَطُّ إِلَّا وَقَعَتْ فِي يَدَيِ اللهِ قَبْلَ أَنْ تَقَعَ فِي يَدِ السَّائِلِ، وَلَا فَتَحَ عَبْدٌ عَلَيْهِ بَابَ مَسْأَلَةٍ لَهُ عَنْهَا غِنًى إِلَّا فَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ“