انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
یا سفر کے ساتھیوں پر مشقّت کا خوف ہو تو نہ رکھنا افضل ہوگا ، بلکہ اگر ہلاکتِ جان کا خطرہ ہو تو روزہ نہ رکھنا واجب ہے ۔ (الدر المختار مع الردّ: 2/423) (4)وطنِ اِقامت میں جہاں پندرہ دن سے کم قیام کا اِرادہ ہو تو جیسے نماز قصر کرکے پڑھی جاتی ہے اِسی طرح روزہ چھوڑنا بھی جائز ہوگا ۔(عُمدۃ الفقہ: 3/333) مَریض : (1)مریض کیلئے شرعاً روزہ چھوڑنا جائز ہے ، اور جب وہ صحت مند ہوجائے تو اُس کی قضاء کرلے، فدیہ لازم نہیں ۔(القرآن) (2)مَریض سے مراد یہ ہے کہ جان ضائع ہونے،یا عضو تلف ہوجانے،یا نئے مَرض کے پیدا ہونے، یا موجودہ مَرض کے بڑھ جانے ، یا دیر میں صحیح ہونے کا خوف ہو، اِسی طرح اگر صحت مند شخص کو تجربہ سےیا کسی مسلمان ماہر طبیب کے بتلانے سے مرض کے پیدا ہوجانے کا غالب گمان ہو تب بھی روزہ چھوڑا جاسکتا ہے ۔(رد المحتار : 2/422) (3)اگر کوئی مریض صحت مند ہوگیا ہو لیکن اُس کی جسمانی کمزوری ابھی باقی ہو جس کی وجہ سے دوبارہ بیمار ہوجانے کا اندیشہ ہو تو محض اِس وہم کی بنیاد پر روزہ نہیں چھوڑا جاسکتا ۔(الجوھرۃ النیرۃ :1/142) (4)مَرض کے فیصلہ کیلئے صرف وہم و خیال پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ کسی علامت ، یا تجربہ سے یا کسی دوسرے شخص کے تجربہ سے جس کو ایسا ہی مرَض لاحق ہوچکا ہو یا