انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(2)دوسری بات: بیس رکعات تراویح کی حکمت : تراویح کی بیس رکعات کی حکمت کیا ہے ، اِس کی حقیقت تو اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں ، ظاہری طور پرحضرات علماء کرام نے اس کی حکمت یہ بیان کی ہے : دن بھر کی فرض نمازیں وتر کی تین رکعات کے ساتھ ”بیس رکعات“بنتی ہیں، پس اُن کی تکمیل کیلئے رمضان المبارک میں اُنہی کے مُساوی بیس رکعات تراویح مقرر کی گئی ہیں تاکہ فرض نمازیں اعلیٰ درجہ کی قبولیت پر فائز ہوسکیں ۔(البحر الرائق:2/72)(شامیہ:2/45) (3)تیسری بات: تَراویح میں پیش آمدہ مسائل : (1)تراویح سنت مؤکّدہ علی العین ہے،یعنی ہرمسلمان مردوعورت کی ذمّہ داری ہے۔ (2)جماعت کے ساتھ تراویح کی نماز پڑھنا سنت علی الکفایہ ہے،پس اگرمحلہ کی مسجد میں جماعت ہوتی ہواور کوئی شخص علیحدہ اپنے گھر میں انفرادی طور پر تراویح پڑھ لے تو سنت ادا ء ہوجائے گی،اگرچہ مسجد اور جماعت کے ثواب سے محروم رہے گااور اگرپورے محلہ ہی میں جماعت نہ ہوئی تو سب کے سب ترکِ سنت کے گنہگار ہوں گے۔(3)تراویح میں پورا قرآن مجید ختم کرنا بھی سنت ہے۔لہٰذا تراویح پڑھانے والے کو بھی اور سننے والوں کو بھی پورا قرآن کریم پڑھنے اور سننے کا اہتمام کرنا چاہیئے ۔ (4) کسی جگہ حافظِ قرآن سنانے والانہ ملے یا ملےمگر سنانے پر اجرت ومعاوضہ طلب کرے تو چھوٹی سورتوں سے نماز تراویح اداء کرلینی چاہیئے،اُجرت دے کر قرآن نہیں سننا چاہیئے، کیونکہ قرآن سنانے پر اجرت لینا اور دینا درست نہیں۔(5)اگر ایک حافظ ایک مسجد میں بیس رکعت پڑھ چکا ہے، اس کو دوسری مسجد میں اسی رات تراویح پڑھانا