انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(8)آٹھواں ادب: اللہ سے ڈرتے رہنا: روزہ کاایک ادب یہ ہے کہ روزہ دارکواپنے روزے کے قبول ہونے کےبارے میں اللہ تعالیٰ سے اُمید رکھنےکے ساتھ ساتھ قبول نہ ہونے کے بارے میں ڈرتے بھی رہنا چاہیئے،تاکہ بالکل مُطمئن ہونے کی وجہ سے اُس کے آداب کا لحاظ رکھنے سےبے فکر نہ ہوجائے اور مایوس ہونے کی وجہ سے روزہ رکھنے کے سلسلے کو ترک ہی نہ کربیٹھے۔دونوں ہی چیزوں کو مدِّ نظر رکھنا چاہیئے اور اِسی کو خوف و رَجاء کی درمیانی کیفیت کہا جاتا ہے اور دوسرے الفاظ میں یوں کہتے ہیں کہ:”کرتے رہو اور ڈرتے رہو“۔ ﴿چوتھاعمل:سحری کھانا﴾ رمضان المُبارک کا ایک اہم کام جو ہر روزے کے آغاز میں کیا جاتا ہےوہ سحری کھانے کا عمل ہے۔سحری کو اگرچہ محض ایک شکم پُری اور روزوں کیلئے تَقویت حاصل کرنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور بہت سے لوگ اِس کے عبادت ہونے کو نہیں جانتے ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک عبادت ہے ، نبی کریم ﷺ اور دیگر انبیاء کی سنت ہے اور اِس کا اہتمام کرنا باعثِ اجر و ثواب ہے ۔حدیث میں آتا ہے: نبی کریمﷺسحری کو پسند کیا کرتے تھے۔(المراسیل لأبی داؤد:96) بہت سی احادیث میں آپﷺنے اِس کی تاکید فرمائی ہے، اور فرمایا ہے کہ سحری مت چھوڑا کرواگر چہ پانی کاایک گھونٹ ہی پی لو۔(مسند احمد :11086) اللہ تعالیٰ اور اُس کے فرشتے سحری کھانے والوں کیلئے رحمت کی دعاء کرتے ہیں ، نبی کریمﷺخود بھی سحری کرنے والوں کیلئے رحمت کی دعاء فرماتے تھے ۔ یہ سب اِس