انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(1)پہلی بات:سحری کھانے کا حکم اور اُس کی تاکید : سحری کھانا مسنون ہے ،احادیثِ طیّبہ میں آپﷺنے اِس کی صرف ترغیب ہی نہیں دی بلکہ تاکید بھی فرمائی ہے،چند روایات ملاحظہ ہوں: نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً“ سحری کھایاکرو، کیونکہ سحری کھانے میں برکت ہے۔(بخاری :1923) ایک اور روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”إِنَّ السَّحُورَ بَرَكَةٌ أَعْطَاكُمُوهَا اللهُ فَلَا تَدَعُوْهَا“ بے شک سحری ایک بابرکت کھانا ہےجو اللہ تعالیٰ نے تمہیں عطاء کیا ہے(اہلِ کتاب کو یہ نعمت حاصل نہیں) پس تم اسے ترک مت کیا کرو۔(مسند احمد :23142) ایک روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”عَلَيْكُمْ بِغَدَاءِ السُّحُورِ“ سحری کھانے کا ضرور اہتمام کیا کرو۔(نسائی :2164) ایک اور روایت میں ہے،نبی کریمﷺاِرشادفرماتے ہیں:”السَّحُورُ أَكْلُهُ بَرَكَةٌ، فَلَا تَدَعُوهُ،وَلَوْ أَنْ يَجْرَعَ أَحَدُكُمْ جُرْعَةً مِنْ مَاءٍ“ سحری کھانا برکت کا باعث ہے لہٰذا اسے مت چھوڑا کرواگر چہ پانی کاایک گھونٹ ہی پی لو(لیکن ضرور پیو)۔(مسند احمد :11086) (2)دوسری بات:سحری کھانے کا وقت : سحری کھانے کا وقت صبح صادق کےطلوع ہونے تک ہے،صبح صادق طلوع ہوتے ہی سحری کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔آدھی رات کے بعد جس وقت بھی کھائیں سحری کی