انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حضرت عبادہ بن صامتسے مروی ہے کہ ایک دفعہ رمضان کے قریب اِرشاد فرمایا :”أَتَاكُم رَمَضَانُ شَهْرُ بَرَكَةٍ يَغْشَاكَمُ اللهُ فِيهِ فَـيُنْـزِلُ الرَّحْمَةَ وَ يَحُطُّ الْخَطَايَا وَيَسْتَجِيْبُ فِيهِ الدُّعَاءَ“ رمضان کا مہینہ آگیا ہےجو بڑی برکت والا ہے ، اللہ تعالیٰ اس میں تمہاری طرف متوجہ ہوتے ہیں اور اپنی رحمتِ خاصہ نازل فرماتے ہیں ، خطاؤں کو معاف کرتے ہیں ، دعاء کو قبول کرتے ہیں ۔(الترغیب و الترھیب:1490) (13)جنت اور حور کو رمضان المُبارک کیلئے آراستہ کیا جاتا ہے: حضرت ابن عبّاسسے مرفوعاً منقول ہے:”إِنَّ الْجَنَّةَ لَتُزَيَّنُ مِنَ السَّنَةِ إِلَى السَّنَةِ لِشَهْرِ رَمَضَانَ، وَإِنَّ الْحُورَ الْعِينَ لَتَتَزَيَّنُ مِنَ السَّنَةِ إِلَى السَّنَةِ لِشَهْرِ رَمَضَانَ“ جنت ایک سال سے دوسرے سال تک(یعنی پورے سال) رمضان کے مہینے کیلئے آراستہ کی جاتی ہے،اور حورِ عین بھی ایک سال سے دوسرے سال تک رمضان کے مہینے کیلئے آراستہ ہوتی ہے۔ پھر جب رمضان کا مہینہ داخل ہوتا ہے تو جنّت کہتی ہے :”اللَّهُمَّ اجْعَلْ لَنَا فِي هَذَا الشَّهْرِ مِنْ عِبَادِكَ سُكَّانًا“ اے اللہ! اِس مہینے میں اپنے بندوں میں سے ہمارے ساتھ رہنے والے مقرر کردیجئے۔ اور حورِ عین بھی کہتی ہے :”اللَّهُمَّ اجْعَلْ لَنَا فِي هذا الشَّهْرِ مِنْ عِبَادِكَ أَزْوَاجًا“ اے اللہ !ہمارے لئے اِس مہینے میں اپنے بندوں میں سے جوڑے بنادیجئے۔(طبرانی اوسط:3688)