انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حضرت انس بن مالکنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”تَصَدَّقُوا فَإِنَّ الصَّدَقَةَ فِكاكُكُمْ مِنَ النَّارِ“ صدقہ کیا کرو اِس لئے کہ صدقہ تمہیں جہنم کی آگ سے چھڑانے والا ہے۔(شعب الایمان: 3084) (3)صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا : حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالٍ، وَمَا زَادَ اللهُ عَبْدًا بِعَفْوٍ إِلَّا عِزًّا وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللهُ“ صدقہ کرنا مال کو کم نہیں کرتا اور کسی(خطا وار کے قصور)کو معاف کردینا معاف کرنے والے کی عزّت ہی کو بڑھاتا ہےاور جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضاء کے خاطر تواضع اختیار کرتا ہےاللہ تعالیٰ اُس کو رفعت اور بلندی عطاء فرماتے ہیں۔(مسلم: 2588) (4)مصیبت صدقہ سے آگے نہیں بڑھ سکتی : حضرت علی کرّم اللہ وجہہ نبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”بَادِرُوْا بِالصَّدَقَةِ فَإِنَّ الْبَلَاءَ لَا يَتَخَطَّاهَا“ صدقہ کرنے میں جلدی کیا کرو،اِس لئے کہ بلاء صدقہ سےآگے نہیں بڑھ سکتی۔(مشکوۃ :1887)(شعب الایمان : 3082) آگے نہ بڑھ سکنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر بلاء و مصیبت آنے والی ہوتی ہےتو وہ صدقہ کرنے کی وجہ سے پیچھے رہ جاتی ہے اور صدقہ کرنے والے تک نہیں پہنچ پاتی۔ (5)صدقہ کرنے والے کیلئے روزانہ فرشتے کی دعاء : حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :