انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(2).....وہ لوگ جن پر بعد میں بھی قضا لازم نہیں ،وہ فدیہ اداء کرتے ہیں ۔ (3).....وہ لوگ جن پر بعد میں قضاء بھی لازم نہیں اور وہ فدیہ بھی اداء نہیں کرتے ۔ اب اِن مذکورہ تینوں طبقات کی تفصیل ذیل میں ملاحظہ فرمائیں: ٭پہلا طبقہ٭وہ لوگ جن پر بعد میں قضاء لازم ہے : اِس کی مثال جیسے مسافر ، مریض ، حاملہ ، مُرضعہ(دودھ پلانے والی) اور حیض و نفاس والی عورت ۔یہ سب وہ اَفراد ہیں جن پر فی الحال روزہ رکھناتو لازم نہیں ہوتا ، لیکن بعد میں قضاء کریں گے ، اِن کیلئے اپنے روزوں کا فدیہ دینا درست نہیں ۔ایسے افراد کی مزید تفصیل مندرجہ ذیل ہے: مُسافر : (1)اِس سے مراد مسافرِ شرعی ہے یعنی جس کا سفر 48 میل(یعنی 77.24 کلو میٹر) یا اِس سے زیادہ کا ہو ، اِس سے کم میں روزہ چھوڑنا جائز نہیں ۔ (2)صبح صادق کے بعد اگر سفر کا ارادہ ہو تو روزہ رکھنا ضروری ہے ، اِس لئے کہ روزہ شروع ہوتے ہوئے سفر کا عُذر نہیں ہے ، پھر سفر شروع کرنے کے بعد مشقت کی وجہ سےاگر روزہ توڑدے تو قضاء لازم ہوگی ، کفارہ نہ ہوگا ۔ (خیر الفتاویٰ :4/46) (3)مُسافر کیلئے روزہ رکھنے نہ رکھنے کا اختیار ہے ، لیکن اگر مشقّت کا سفر نہ ہو تو رکھنا افضل ہے ، اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے روزہ رکھنے کو بہتر قرار دیا ہے ، ہاں اگرذاتی طور پر