انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
قیام اللیل کا اہتمام : قیام اللیل سے مراد تہجد کی نماز ہے جو فرائض کے بعد سب سے افضل نماز ہے ،سال بھر بلکہ زندگی بھر اِس کا اہتمام کرنا چاہیئے ، اور فضیلت و برکت والی راتوں میں اِس کواور بھی زیادہ شوق و ذوق ،توجہ اوراہتمام سے اداء کرنا چاہیئے ۔ ﴿مبارک راتوں میں پائی جانے والی چند عمومی غلطیاں﴾ (1)مُبارک راتوں میں عبادت کا کوئی خاص طریقہ ثابت نہیں ، جیسا عموماً یہ سمجھا جاتا ہے ، چنانچہ بعض لوگ خاص نماز بیان کرتے ہیں کہ اتنی رکعت پڑھی جائے ، پہلی رکعت میں فلاں سورت اتنی مرتبہ پڑھی جائے اور دوسری رکعت میں فلاں سورت اتنی تعداد میں پڑھی جائے ، خوب سمجھ لینا چاہیئے کہ ایسی کوئی نماز یا عبادت اس رات میں ثابت نہیں، بلکہ نفلی عبادت جس قدر ہوسکے اس رات میں انجام دینی چاہیئے، نفل نماز پڑھیں ، قرآن کریم کی تلاوت کریں ، ذکرکریں ، تسبیح پڑھیں ، دعائیں کریں ، یہ ساری عبادتیں اس رات میں کی جاسکتی ہیں لیکن کوئی خاص طریقہ ثابت نہیں۔ (2)بابرکت راتوں میں جاگنے کا مطلب پوری رات جاگنا نہیں ہوتا بلکہ آسانی کے ساتھ جس قدر جاگ کر عبادت کرنا ممکن ہو عبادت کرنا چاہیئے اور جب نیند کا غلبہ ہو تو سوجانا چاہیئے ، بعض لوگ پوری رات جاگنے کو ضروری سمجھتے ہیں اور اِس کو حاصل کرنے کیلئے پوری رات جاگنے کی بتکلّف کوشش کرتے ہیں ، اور جب نیند کا غلبہ ہوتا ہے تو آپس میں گپ شپ ، ہنسی مذاق، پان گٹکا اور کھانے پینے چائے وغیرہ کے اندر مشغول ہوجاتے ہیں اور اِس میں مسجد کے آداب و تقدّس کو بھی پامال کیا جاتا ہے ، یاد رکھئے ! اِس طرح