انوار رمضان |
ضائل ، ا |
٭ریح خارج کرنے کیلئے نکلنا جائز ہے،اور اگر مسجد ہی میں خارج کی جائے تب بھی کوئی حرج نہیں ۔(محمودیہ:10/245) (احسن الفتاویٰ:4/516)(احکامِ اِعتکاف:50) ٭موئے زیرِ ناف اولاً تو اِعتکاف سے پہلے ہی کاٹ لینے چاہیئے تاکہ دورانِ اعتکاف اِس کی حاجت ہی پیش نہ آئے،اور اگر نہ کاٹے ہوں اورچالیس دن گزرچکے ہوں تو اُن کو کاٹنا ضروری ہوجاتا ہے،لہٰذا اُنہیں کاٹنے کیلئے مسجد سے نکلنا درست ہے،تاہم بہتر یہ ہے کہ مستقل طور پر اِس کام کیلئے نہ نکلے،بلکہ حاجتِ طبعیہ کیلئے نکلے تو اِس کام کو بھی کرلے۔(خیر الفتاویٰ:4/131)(آپ کے مسائل اور اُن کاحل:4/635) ٭کوئی کھانا لانے کیلئے نہ ہو تو سحری اور اِفطاری لینے کیلئے گھر جانا جائز ہے،البتہ اِفطاری کیلئے غروبِ آفتاب کے بعد نکلنا چاہیئے۔(البحر الرائق:2/326)(رد المحتار:2//449) ٭جمعہ نہ ہوتاہو تو اس کیلئے دوسری مسجد جانا درست ہے۔(الدر المختار:2/445) (5)مسجد میں خیرکی اور ضرورت کی بات کرنا جائز ہےاور جائز و مباح بات کرنا بھی درست ہےبشرطیکہ: (الف)جائز و مباح بات بھی بقدرِ ضرورت ہو ۔ (ب)اس کیلئے باقاعدہ مجلس لگاکربیٹھا نہ جائے یعنی چلتے پھرتے ہوجائے۔ (ج)کسی نماز پڑھنے والے نماز،عبادت کرنے والے کی عبادت یا معتکف کے آرام میں خلل نہ آئے۔(رد المحتار:2/449 ، 450)(ایضاً:1/660) (6)سر یا ڈاڑھی وغیرہ کو دھونا جائز ہے،بشرطیکہ مسجد میں مستعمل پانی نہ گرے،اِس کیلئے کوئی بڑا برتن وغیرہ رکھا جاسکتا ہے۔(البحر الرائق:2/327)(رد المحتار:2/449 ، 450)