گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
گھنٹے، 1گھنٹے کے لیے تو وہاں دوگانہ نماز ادا فرماتے تھے۔ اس لیے اگر ممکن ہو تو کم از کم دو رکعات نفل پڑھ لی جائیں، سنت پوری ہوجائے گی۔ اسی طرح نبی ﷺ جب سفر سے واپس گھر تشریف لاتے تو گھر آنے کے بعد سب سے پہلا کام دورکعت نفل پڑھنا ہوتا۔ جہاں جاتے وہاں بھی نماز پڑھتے، واپسی اپنی مسجد میں فرماتے اور یہاں دو رکعت نماز پڑھ کر گھر تشریف لے جاتے اور وہاں بھی دو رکعت نماز پڑھتے۔ ایک حدیث میں آتا ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم سفر کا ارادہ کرو تو اپنے بھائیوں کو، ملنے جلنے والوں کو سلام کیا کرو، ان کی دعاؤں کے ساتھ تمہاری دعائیں خیر کا سبب بنیں گی۔تو لمبے سفر پر جانے سے پہلے سب لوگوں، عزیز واقارب سے مل کر جایا جائے۔ ایسے ہی جب ہم کسی کام کے سلسلے میں سفر پر گئے۔ مثلاً اندازہ یہ تھا کہ 5 دن کا کام ہے اور اللہ کی شان کہ وہی کام تین دن میں پورا ہوگیا، چار دن میں پورا ہوگیا، یا پانچویں دن ہی پورا ہوگیا، تو اَب کیا کرنا چاہیے؟ حج کے سفر میں نبیﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: ’’تم میں سے جو اپنا حج ادا کرچکا ہے، وہ اپنے گھر جانے میں جلدی کرے، یہ بڑی نیکی ہے‘‘۔ (صحیح بخاری) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’سفر مشقت اور تکلیف کا ایک حصہ ہے جو آدمی کو کھانے پینے سے، آرام سے روکتا ہے۔ جب تم میں سے کسی کی ضرورت پوری ہوجائے تو گھر کی طرف واپسی میں جلدی کرے‘‘۔ (صحیح بخاری) جیسا کہ ابھی بات آئی کہ نبی ﷺ واپسی پر سب سے پہلے مسجد نبوی میں دو رکعت نماز ادا فرماتے تھے۔ اس کے متعلق حدیث شریف سن لیجیے! حضرت ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب نبی ﷺ سفر سے واپس تشریف لاتے اولاً