انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
والوں کو ،میری خاطر محبت کرنے والوں کو اور سحر کے وقت میں اِستغفار کرنے والوں کو دیکھتا ہوں تو اُن سے عذاب کو پھیر لیتا ہوں۔(شعب الایمان :2685)ایک اور روایت میں ہے نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا: جب کوئی آفت آسمان سے نازل ہوتی ہےتو مسجدوں کے آباد کرنے والوں سے پھیر لی جاتی ہے۔(شعب الایمان :2686) پس اِن احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اِعتکاف میں بیٹھنے والوں کی برکت سے اللہ کا عَذاب اور آفتِ سَماویہ دور ہوجاتی ہیں ۔ 4……اعتکاف میں بیٹھنے والوں کو دس دن تک دن رات فرشتوں کی ہم نشینی حاصل ہوتی ہے، اِس لئے کہ مسجدوں میں جم کر رہنے والوں کو فرشتوں کی ہم نشینی حاصل ہوتی ہے ، چنانچہ حضرت سعید بن المسیّبکا قول ہے : بیشک مسجد کیلئے کچھ لوگ میخوں(یعنی کیلوں)کی طرح ہوتے ہیں (یعنی کِیل کی طرح مسجدوں میں جمےہوئے ہوتے ہیں )اور اُن کے ہمنشین فرشتے ہوتے ہیں ، پس جب وہ فرشتے کبھی اُن لوگوں کو مسجد میں نہیں پاتے تو ایک دوسرے سے اُن کے بارے میں دریافت کرتے ہیں ، اگر وہ بیمار ہوتے ہیں تو اُن کی عیادت کرتے ہیں اور اگر وہ کسی حاجت میں پھنسے ہوتے ہیں تو اُن کی مدد کرتے ہیں۔(مصنّف ابن ابی شیبہ :34612) 5……مسجدیں شیطان سے بچنے اور اُن سے محفوظ رہنےکیلئے بہت ہی مضبوط قلعے اور محفوظ پناہ گاہیں ہیں ۔(مصنّف ابن ابی شیبہ :34613) مُعتکف کو اعتکاف کی برکت سے یہ محفوظ اور مضبوط پناہ گاہ حاصل ہوتی ہے۔نبی کریمﷺکا اِرشادہے :بیشک شیطان انسان کا بھیڑیا(دشمن) ہے جیسے بکریوں کا