انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
”ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ:دَعْوَةُ الصَّائِمِ،وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ،وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ“ تین دعائیں(اللہ کے حضور بہت زیادہ )قبول ہوتی ہیں:روزہ دار کی دعاء،مسافر کی دعاء اور مظلوم کی بد دُعاء۔(شعب الایمان :3323) حضرت عبد اللہ بن ابی اوفیٰ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”نَوْمُ الصَّائِمِ عِبَادَةٌ،وَصَمْتُهُ تَسْبِيحٌ،وَعَمَلُهُ مُضَاعَفٌ، وَدُعَاؤُهُ مُسْتَجَابٌ، وَذَنْبُهُ مَغْفُور“ روزہ دار کا سونا عبادت ہے، اُس کی خاموشی تسبیح ہے،اُس کےعمل (کےاَجر و ثواب)کوبڑھادیا جاتا ہے،اُس کی دعاء قبول ہوتی ہے اور اُس کا گناہ معاف کیا جاتاہے۔(شعب الایمان:3652) حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”ثَلَاثَةٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُمْ:الصَّائِمُ حَتَّى يُفْطِرَ، وَالإِمَامُ العَادِلُ، وَدَعْوَةُ المَظْلُومِ يَرْفَعُهَا اللَّهُ فَوْقَ الغَمَامِ وَيَفْتَحُ لَهَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ وَيَقُولُ الرَّبُّ: وَعِزَّتِي لَأَنْصُرَنَّكِ وَلَوْ بَعْدَ حِيْنٍ“ تین آدمیوں کی دعاء ردّ نہیں ہوتی : ایک روزہ دار کی دعاء اِفطار کے وقت ، دوسرے عادل بادشاہ کی دعاء اور تیسرے مظلوم کی بددعاء جس کو اللہ تعالیٰ بادلوں سے اوپر اُٹھالیتے ہیں،آسمان کے دروازے اس کیلئے کھول دیتے ہیں اور باری تعالیٰ کی جانب سے اِرشادہوتا ہے کہ میں تیری مدد ضرور کروں گا اگرچہ (کسی مصلحت سے)کچھ دیر ہی کیوں نہ ہوجائے۔(ترمذی:3598 ، 2526) ایک اور حدیث میں ہے،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: