انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(7)مُعتکف کیلئے اعتکاف کے دوران ہمبستری کرنایا دواعیِ قُربت(جیسے بوس و کنار وغیرہ )کرنادرست نہیں ،اگر ہمبستری ہوجائے اگرچہ زبردستی ہی کیوں نہ ہوتب بھی اِعتکاف فاسدہوجائے گا۔(الدر المختار:2/450) (8)حیض و نفاس کی حالت میں عورت اِعتکاف میں نہیں بیٹھ سکتی ، اِسی طرح اگر عورت کو اِعتکاف کے دوران حیض و نفاس کی حالت پیش آجائے تب بھی اعتکاف باقی نہیں رہتا، ٹوٹ جاتا ہے،اِس لئے کہ حیض و نفاس سے پاک ہونا اِعتکاف کے صحیح ہونے کیلئے ضروری ہے۔(ہندیہ:1/211، 213) (9)دورانِ اعتکاف اگر عورت کو حیض آجائےتو جس دن حیض شروع ہوا ہے صرف اُسی دن کے اِعتکاف کی قضاء کرنا واجب ہے، مکمل دس دنوں کے اِعتکاف کی قضاء کرنا لازم نہیں ۔(احسن الفتاویٰ:4/512) (10) عورت نے گھر میں جس جگہ اِعتکاف کیا ہو وہ اس کیلئے اِعتکاف کے دوران مسجد کے حکم میں ہے،وہاں سے شرعی ضرورت کے بغیرہٹنا اور گھر کے کسی اور حصے میں جانا درست نہیں ،اگر جائے گی تو اِعتکاف ٹوٹ جائے گا۔لہذا عورتیں اِعتکاف کے دوران اپنی جگہ بیٹھے بیٹھےسینے پرونے کا کام کرسکتی ہیں مگر خود اُٹھ کر نہ جائیں،نیز بہتر یہ ہے کہ اِعتکاف کے دوران تمام تَر توجہ تلاوت،ذکر تسبیحات اور عبادت کی طرف رہے، دوسرے کاموں میں زیادہ وقت صَرف نہ کریں۔(احکامِ اعتکاف:60) (11)اگر گھر میں کوئی کھانا پکانے والا نہ ہوتو عورت مسجدِ بیت یعنی اپنے اعتکاف گاہ میں رہتے ہوئے کھانا پکاسکتی ہے۔(محمودیہ:10/251)