انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(7)نسوار ،بیڑی اور سگریٹ جیسی بدبو دار چیزوں کو اوّلاً تو اِعتکاف کی حالت میں دس دنوں کیلئے ترک کردینا چاہیئے اور یہ کوئی مشکل نہیں صرف ہمت اور مصمّم اِرادے کی ضرورت ہے،اوراگر چھوڑنا ممکن نہ ہو تومندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے: (الف)محض اِس کام کیلئے مسجد سے باہر نہ نکلا جا ئے۔(ب)ضرورتِ طبعیہ یعنی پیشاب وغیرہ کیلئے جاتے ہوئے ضمناً مسجد سے باہر اِستعمال کرلے۔(ج)فوراً مسواک وغیرہ کے ذریعہ یا کسی بھی طریقہ سے منہ کی بدبو کودورکردیا جائے تاکہ مسجد کی بےادبی وبےاِحترامی نہ ہو۔(فتاویٰ محمودیہ:10/246)(فتاویٰ حقانیہ:4/204) (8)اعتکاف میں مسجد کے کناروں پر جو پردے لٹکاکر خیمے سے بنالیے جاتے ہیں یہ جائز ہے، اور نبی کریمﷺسے ثابت ہے۔(مسلم:1167) مقصود اِس سے یہ ہوتا ہےکہ معتکف کو اُس اِعتکاف گاہ میں مکمل یکسوئی حاصل ہواور وہ خلوت میں خوب توجہ اور دل جمعی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرسکے۔ البتہ یہ خیمہ لگانا کوئی ضروری نہیں ہے اور نہ ہی اِن خیموں میں رہنا اور وہیں سونا ضروری ہے،مسجد میں کسی بھی جگہ بیٹھا،لیٹا اور سویا جاسکتا ہے اور کسی بھی جگہ عبادت کی جاسکتی ہے۔(فتاویٰ دار العلوم دیوبند:6/311)(آپ کے مسائل:4/630 ، 631) اگر مسجد تنگ ہو،جس سے نمازیوں کو کھڑے ہونے میں تکلیف کا سامنا ہو تو نمازوں کے اوقات میں اِن پردوں کو اُٹھالینا چاہیئے۔(رحیمیہ:7/287) (9)دورانِ اعتکاف معتکف اپنے خیمے میں چارپائی لگاکر سوسکتا ہے،اس میں کوئی حرج نہیں،نبی کریمﷺسے ثابت ہے۔(ابن ماجہ:1774)(فتاویٰ رحیمیہ:7/281)