انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ہے ، البتہ روزے کی حالت میں غسل کے دوران کلی کرتے ہوئے غرارہ اور ناک میں زیادہ اوپر تک پانی نہیں ڈالنا چاہیئے۔(10)ٹیکہ لگوانا ، خواہ وَرِیْدی یعنی نَس میں لگانے والا ہو یاگوشت میں، البتہ طاقت کا ٹیکہ نہیں لگوانا چاہیئے۔(11)ضرورت ہو تو روزہ کی حالت میں ڈرپ بھی لگوائی جاسکتی ہے۔(12)آنکھ میں دوائی ڈالنا، البتہ ناک یا کان میں دوائی نہیں ڈالنی چاہیئے ۔(13)روزہ کی حالت میں بوسہ لینا جائز ہے بشرطیکہ جماع یا اِنزال کا اندیشہ نہ ہوورنہ مکروہ ہوگا۔(14)جنابت کی حالت میں روزہ شروع کرنےیا روزے کی حالت میں احتلام ہوجانے میں کوئی حرج نہیں،روزہ پر اِس سے کوئی اثر نہیں پڑتا۔(15)بھول کر کھاپی لینا یا ہم بستری کرلینا اگرچہ ایک ہی روزہ میں کئی مرتبہ ہو تب بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔(16)روزہ کی حالت میں حلق کے اندر مکھی چلی گئی یا دھواں از خود چلا جائے یا گردو غبار چلا جائے تو روزہ نہیں روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ قصداً ایسا کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔(17)پان کھاکر اچھی طرح غرغرہ کے ساتھ کلی کرکے منہ صاف کرلیا ہو لیکن تھوک کی سرخی نہیں گئی ہو تو اُس میں کوئی حرج نہیں ، اُس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔(18)روزہ میں خود بخود قے ہوجائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ، خواہ تھوڑی ہو یا زیادہ ، اِسی طرح اگر اپنے اختیار سے اتنی تھوڑی قے کی جائے کہ اُس سے منہ نہ بھرے تب بھی روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ ہاں ! اپنے اختیار سے ہو اور منہ بھر کر ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔(19)روزہ کی حالت میں احتلام ہوجانا، اِس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔