انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
”إِنَّ اللهَ تَعَالَى يُعْطِي الدُّنْيَا مَنْ يُحِبُّ وَمَنْ لَا يُحِبُّ،وَإِنَّ الْجُوعَ عِنْدَهُ:فِي خَزَائِنَ لَا يُعْطِيهِ إِلَّا مَنْ أَحَبَّ خَاصَّةً“ بیشک اللہ تعالیٰ دنیا اُس کو بھی دیتے ہیں جس سے محبّت کرتے ہیں اور اُس کو بھی جس سے محبت نہیں کرتے ،لیکن بھوک اللہ کا ایک ایسا خزانہ ہے جو صرف اُنہی کو عطاء کرتے ہیں جس سے محبّت کرتے ہیں ۔(شعب الایمان:5326) حضرت ابوسُلیمانفرماتے ہیں:”مِفْتَاحُ الدُّنْيَا:الشِّبَعُ، وَمِفْتَاحُ الْآخِرَةِ: الْجُوعُ“ دنیا کی کنجی سیر ہوکر کھانا ہے اور آخرت کی کنجی بھوک ہے۔(شعب الایمان:5327) حضرت ابراہیم خوّاصبعض اہلِ علم سے نقل فرماتے ہیں :”لَا يَطْمَعُ أَحَدٌ فِي السَّهَرِ مَعَ الشِّبَعِ“ کوئی شخص سیر ہوکے کھانا کھاکر رات کو (عبادت کیلئے)جاگنے کی اُمید نہ رکھے(اِس لئے کہ شکم پُری کی وجہ سےرات کو اُٹھنا مشکل ہوتاہے)۔(شعب الایمان:5348) حضرت ابراہیم خوّاص ہی ایک اور اِرشاد منقول ہے،وہ فرماتے ہیں:”إِنَّ اللهَ يُحِبُّ ثَلَاثَةً وَيُبْغِضُ ثَلَاثَةً، فَأَمَّا مَا يُحِبُّ:فَقِلَّةُ الْأَكْلِ، وَقِلَّةُ النَّوْمِ، وَقِلَّةُ الْكَلَامِ، وَأَمَّا مَا يُبْغِضُ: فَكَثْرَةُ الْكَلَامِ، وَكَثْرَةُ الْأَكْلِ، وَكَثْرَةُ النَّوْمِ“ بیشک اللہ تعالیٰ تین چیزیں پسند اور تین چیزیں ناپسند کرتے ہیں: پسندیدہ تین چیزیں: کم کھانا،کم سونا اور کم بولنا ہے اور ناپسندیدہ تین چیزیں: زیادہ بولنا،زیادہ کھانا اور زیادہ سونا ہے۔(شعب الایمان:5349)