انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺنے ایک غلام خریدنا چاہا تو (آزمانے کیلئے)اُس کےسامنے کچھ کھجوریں رکھیں،غلام نے بڑی کثرت سےوہ کھجوریں کھائیں،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”إِنَّ كَثْرَةَ الْأَكْلِ شُؤْمٌ“ بیشک زیادہ کھانا نحوست کا باعث ہے۔ پھر آپﷺنے اُس غلام کو واپس کردیا ۔(شعب الایمان:5263) حضرت لُقماننے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے اِرشاد فرمایا:”يَا بُنَيَّ لَا تَأْكُلْ شِبَعًا فَوْقَ شِبَعٍ، فَإِنَّكَ إِنْ تَنْبُذْهُ إِلَى الْكَلْبِ خَيْرٌ لَكَ“ اے بیٹے!ایک دفعہ سیر ہوجانے کے بعد مزید مت کھاؤ،کیونکہ وہ کھانا(جو پیٹ بھر جانے کے بعد کھایا جائے)کتے کے آگے ڈالدینازیادہ بہتر ہے۔(شعب الایمان:5306) حضرت ابوسُلیمانفرماتے ہیں:”إِذَا جَاعَ الْقَلْبُ وَعَطِشَ صَفَا وَرَقَّ، وَإِذَا شَبِعَ وَ رَوَى عَمِيَ“ جب قَلب بھوک و پیاس کی حالت میں ہوتا ہےتو صاف اور نَرم ہوتا ہے اور جب کھا پی کر سیر اور سیراب ہوجاتا ہے تو اَندھا ہوجاتا ہے۔(شعب الایمان:5313) حضرت فُضیل بن عیاضفرماتے ہیں:”خَصْلَتَانِ تُقَسِّيَانِ الْقَلْبَ: كَثْرَةُ النَّوْمِ وَكَثْرَةُ الْأَكْلِ“ دو عادتیں دل کو سخت کردیتی ہیں:زیادہ سونا اور زیادہ کھانا۔(شعب الایمان:5315) حضرت ابوسُلیمانفرماتے ہیں: