انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
بندوں سے حلال اور جائز لذتوں کو ترک کرواکر حرام لذتوں کو ترک کرنے کی عملی مشق کروائی جاتی ہے ، اب اگر کوئی روزے کی حالت میں جائز لذتوں کوتو ترک کردے اورجھوٹ ،غیبت، بدنظری وغیرہ جیسی حرام لذتوں کوحاصل کرنے میں لگارہے تو ظاہر ہے کہ اُسے روزے کی حقیقت اور مقصد تک کیسےرَسائی ہوسکتی ہے ، اِسی لئے تو نبی کریمﷺنے ایسے لوگوں کے بارے میں اِرشاد فرمایا ہے:”رُبَّ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الْجُوعُ“ کتنے ہی روزہ رکھنے والے ایسے ہیں جنہیں اُن کے روزے سے سوائےبھوک کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔(سنن ابن ماجہ:1690) ایک اور روایت میں ہے:”كَمْ مِنْ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الظَّمَأُ“ کتنے ہی روزہ دارایسے ہیں جنہیں ان کے روزے سے سوائےپیاس کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔(سنن دارمی:2762) ایک اور روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالعَمَلَ بِهِ، فَلَيْسَ لِلَّهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَّدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ“ جو شخص روزہ رکھ کر بھی جھوٹے کردار و گفتار سے باز نہ آیا تو اللہ تعالیٰ کو اس کے بھوکا پیاسا رہنے سے کوئی غرض نہیں۔(بخاری:1903) ایک روایت میں ہے ،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”الصِّيَامُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهُ“ روزہ ڈھال ہے جب تک کہ اُسے پھاڑ نہ دیں،کسی نے دریافت کیا کہ کس چیز سے اِنسان اُس کو پھاڑدیتا ہے؟آپﷺ نے اِرشاد فرمایا: