انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
٭……جو کام رمضان المبارک میں موقوف کیے جاسکتے ہوں اُنہیں موقوف کردیجئے ۔ ہم اگر اپنے کاموں کا جائزہ لیں تو بہت سے ایسے کام نظر آئیں گے جنہیں اگر ایک مہینے تک ہم نہ کریں تو کوئی حرج لازم نہیں آئے گا ، مثلاً اخبار بینی ، دوستوں کے ساتھ گپ شپ ، ٹی وی دیکھنے اور انٹر نیٹ استعمال کرنے کی مصروفیت ، سیل فونز پر کی جانے والی بہت سی فضول اور لا یعنی مشغولیت،آؤٹنگ کے نام پر کی جانے والی مختلف قسم کی پکنک اورتفریحات ، ویک اینڈ منانے کیلئے فوڈز پوائنٹ پر جانا ، یہ اور اِس جیسے اور بھی بہت سے ایسے کام ہیں جن میں بہت سےکام تو فضول اور لغو ہیں جبکہ بہت سے کام ایسے ہیں جو سراسرگناہ اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے زمرے میں آتے ہیں ، ان سب ہی سے بچنا اوراحتراز کرنا سال بھر بلکہ زندگی بھر ضروری ہے اور رمضان المبارک میں ایسے کاموں سے اجتناب کرنااور بھی زیادہ ضروری ہوجاتا ہے۔ ٭……سال بھر میں دفتر اور ملازمت سے ملنے والی ایسی چھٹیاں جن کو آپ کسی بھی وقت استعمال کرسکتے ہوں اُن کو اِستعمال کرنے کیلئے رمضان المبارک کے مہینے سے بہتر کوئی وقت نہیں ، ایسی چھٹیوں کو رمضان میں استعمال کیجئے تاکہ خوب یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ صرف ایک کام یعنی عبادت اور رجوع الی اللہ کا عظیم کام کیا جاسکے۔ دینی اعتبار سے: رمضان کی تیاری کرنے کا مطلب یہ ہے کہ شعبان المعظم کے مہینے میں ہی اپنے دن اور رات کے معمولات کو کچھ اِس طرح ترتیب دیجئے کہ فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ نفلی عبادات کا بھی خوب اہتمام ہونا شروع ہوجائے،پانچوں فرض نمازوں کو جماعت کے ساتھ مسجد میں اداء کیجئے، قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کریں ،