گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
ہیں۔ بعض مرتبہ نیکی سے روک دیتے ہیں۔ آپ کہیں گے کہ ہم تو نیکی سے نہیں روکتے، لیکن اگر آپ کی بہن آپ کی بیٹی کوئی فرد یہ کہے کہ مجھے شرعی پردہ کرنا ہے، میں نے اپنے کزن کے سامنے نہیں آنا، میں نے شادی شریعت کے مطابق کرنی ہے، میں نے Mix gat رضی اللہ عنہ ering میں نہیں جانا، میں نے ڈھول میوزک وغیرہ کی طرف نہیں جانا، تو ہم میں سے ہی اکثر ہوتے ہیں جو اُن کے دشمن بن جاتے ہیں۔ نیکی سے روکنے والے بن جاتے ہیں۔ اور زبان ہی کو استعمال کرتے ہیں، بڑی بڑی Logics دیتے ہیں۔ پھر لوگوں کی دل آزاری کرنا، جھوٹی گواہی دینا، بھڑکیں مارنا اور افواہیں پھیلانا۔ مسلمان کے دل کو تکلیف پہنچانا۔ اور بعض دفعہ تو کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو فحش گوئی کرتے ہیں۔ موبائل فون پر غلط اور غلیظ گفتگو کرتے ہیں۔ اور بعض ایسے لوگ بھی ہیں جس میں اکثر لوگ مبتلا ہیں، وہ ہے سخت کلامی۔ ایسے کلام کرتے ہیں کہ اگلے کا دل ٹوٹ ہی جاتا ہے۔ پھر زبان سے ہم نکتہ چینی کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم لوگوں کے نام اُلٹے سیدھے پکارتے ہیں، ان کی کوئی چھیڑ رکھ لیتے ہیں۔ ایسے نام سے پکارتے ہیں جو اچھا نہ ہو۔ اور زبان سے ہی ہم چاپلوسی کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم خوشامد کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم چغل خوری کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم بے جا واویلا کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم حسد کا اظہار کرتے ہیں، بخل کا اظہار کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم بہانہ کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم مکاری والی گفتگو کرتے ہیں۔ زبان ہی سے ہم لوگوں کے راز فاش کر دیتے ہیں۔ اور اپنی ہی زبان سے بغیر تحقیق کیے خبروں کو آگے پہنچاتے ہیں۔ اور زبان ہی سے لوگوں کو بدنام کرتے ہیں۔ اتنے گناہ ہیں جو ہم میں سے اکثر لوگ کرتے ہیں۔