گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
جوتیاں سیدھی نہیں کرو گے اِخلاص سے محروم رہو گے، روحِ علم سے محروم رہو گے۔ جب دارالعلوم کی تعمیر ہوئی اور طلبائے کرام اپنی تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہونے لگے تو ترتیب یہ تھی کہ وہ فراغت کے بعد کسی شیخ سے بیعت ہوتے، سلوک کی منزلیں طے کرتے پھر کہیں جاکر انہیں عالم کی سند ملتی تھی۔ اس Process کو کیے بغیر ان کو سند ہی نہیں ملتی تھی۔ یہ دارالعلوم کا ابتدائی دور تھا جب وہاں مہتم سے لےکر چپڑاسی تک سب صاحبِ نسبت ہوا کرتے تھے۔ یہ اللہ کی شان تھی۔ ابھی توبہ کے کلمات پڑھائے جائیں گے، ہم سب توبہ کا اِرادہ کرلیں۔ ابھی ایک نوجوان نے توبہ کا اِرادہ کیا ہے۔ جب کوئی نوجوان توبہ کرتا ہے تو اللہ کی رحمتِ خاص متوجہ ہوتی ہے۔ اگر بوڑھا سفید بالوں والا بھی توبہ کرلے تو یقیناً اللہ ربّ العزّت کی رحمت متوجہ ہوتی ہے، لیکن جب کوئی نوجوان توبہ کرتا ہے تو اللہ کی رحمت خاص طور سے متوجہ ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اتنے خوش، اتنے خوش ہوتے ہیں کہ 40 دنوں تک قبروں سے عذاب ہٹا دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کے لیے آسانی والا معاملہ فرمائے آمین۔ وَاٰخِرُ دَعَوَانَا اَنِ الْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ.