گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
انسان باوضو سوئے تو فرشتوں کی دعائیں بھی ملا کرتی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عباسi فرماتے ہیں کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص طہارت کی حالت میں رات گزارتا ہے تو اس کے ساتھ ایک فرشتہ بھی رات گزارتا ہے، جب یہ شخص کروٹ لیتا ہے تو فرشتہ پکارتا ہے: اے اللہ! اس بندے کی مغفرت فرما کہ اس نے رات باوضو گزاری ہے۔ (الترغیب والترھیب: ۱؍۴۰۸) ایک حدیث میں نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ وضو کے ساتھ سونے والا روزے دار، شب بیدار کی طرح ہے۔ (مسند دیلمی: ۲؍۲۶۵) یعنی باوضو سونے والے کو اللہ تعالیٰ ساری رات عبادت کا ثواب اپنی رحمت سے عطا فرما دیتے ہیں۔ علماء فرماتے ہیں کہ بستر ہی مسجد بن جاتا ہے۔ یعنی جب وہ باوضو سوتا ہے تو اس کا بستر ہی عبادت گاہ بن جاتی ہے۔ اس کے علاوہ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ باوضو سونے والا، ذکر اور نماز کی حالت میں رہتا ہے یہاں تک کہ صبح ہوجائے اور وہ اُٹھ جائے۔ حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ دیکھو! بغیر وضو کے مت سویا کرو۔ اور آگے فرمایا کہ روحوں کا اُٹھنا اسی حالت میں ہوگا جس حالت میں اسے قبض کیا جائے گا۔ (غذاء الالباب للسفارینی: مطلب في فوائد من آداب النوم، منقولاً من الحلیۃ لأبي نعیم) بعض علمائے کرام نے لکھا ہے کہ انسان کو چاہیے کہ باوضو رات گزارلے تاکہ اگر موت آجائے تو بہترین حالت پر آئے۔ بیہقی میں ہے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ روحیں نیند کی حالت میں عالمِ