گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
میں ملاقات کریں اور مصافحہ کریں تو دونوں کے جدا ہونے سے قبل ان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ (سنن ابی داؤد،معجم کبیر للطبرانی) حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ جب ملتے مصافحہ کرتے، اور جب سفر سے واپس آتے تو معانقہ کرتے۔ (معجم اوسط للطبرانی) مصافحہ دونوں ہاتھوں سے کرنا ہے، یہ نبی ﷺ کی سنت ہے۔ (متفق علیہ) حضرت جعفر رضی اللہ عنہفرماتے ہیں کہ جب میں حبشہ سے واپس آیا اور مدینہ طیبہ حاضر ہوا اور میری آپ علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو آپ نے مجھ سے معانقہ کیا یعنی گلے لگایا۔ (سیرت ہشام) بعض کتبِ تفاسیر میں ہے کہ معانقہ سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کیا۔ ایک روایت یہ بھی ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام مکہ مکرمہ میں تشریف فرما تھے تو ذوالقرنین بادشاہ مکہ مکرمہ تشریف لائے۔ انہیں خبردی گئی کہ ابراہیم علیہ السلام مکہ مکرمہ میں تشریف فرماہیں تو وہ ابراہیم علیہ السلامکی خدمت میں حاضر ہوا ، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان سے معانقہ کیا یعنی گلے لگایا۔ عام طور سے ہم ایسا کرتے بھی ہیں، لیکن اگر اس میں ہم سنت کی اتباع کی نیت کرلیں تو یہ عمل برکت والا ہوجائے گا۔ اور بغیر نیت کے یہ رواج ہوسکتا ہے، مگر صحیح نیت کے ساتھ اس کا معاملہ بدل جائے گا۔ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ . (صحیح البخاري) ’’اعمال کا تعلق نیت کے ساتھ ہے‘‘۔