گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
دے کہ ہاں ضرورت ہے تو انسان کی جان بچانے کا معاملہ ہے اُس صورت کے اندر گنجائش ہے یعنی ضرورت کے درجے میں۔ اس کے علاوہ کہ میں اچھی لگوں،میں یہ میں فلاں جیسی لگوں یعنی اس صورت کے اندر یہ جائز نہیں۔ ایک فقہی کتاب ’’بحرالرائق‘‘ میں یہ بات لکھی ہے کہ آسمانوں کے اوپر ملائکہ یعنی فرشتوں کی ایک تسبیح ہے جس سے وہ تسبیح کرتے ہیں۔ وہ کیا ہے؟ سُبحَانَ مَنْ زَیَّنَ الرِّجَالَ بِاللُّحٰی وَالنِّسَاءَ بِالزَّوَائِر.ِ ’’ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے اور عورتوں کو چوٹیوں سے زینت بخشی‘‘۔ لیکن آج مردوں نے ڈاڑھی کی زینت کو کٹوادیا، نالیوں میں بہادیا۔ اور عورتوں نے چوٹی کی سنت کو ختم کردیا۔ اسی لیے علماء نے تفصیل لکھی ہے کہ عورتوں کو بال کاٹنا، چھوٹے کرنا جائز نہیں۔ ہاں! کسی کو شوق ہے تو عمرہ کرنے چلی جائے تھوڑے سے کٹ جائیں گے۔ اور ایک ہی سفر میں دس پندرہ عمرے کرلے، لیکن اگر بال چھوٹے کرنے کی نیت سے عمرے کیے تو ثواب عمرے کا نہیں ملے گا۔ عمرہ کرنے میں تو بال کاٹنے ہیں وہاں تھوڑے سے کاٹ لیتی ہیں یہاں آکر کٹواتی ہیں۔ فیشن کے لیے کٹواتی ہیں۔ تو عمرے میں تو عورت نے بال کاٹنے ہیں وہ تو حکم ہے اُس وقت کا لیکن اس کے علاوہ جائز نہیں۔ اب شوہر کی اطاعت بیوی کے لیے جائز ہی نہیں، بلکہ واجب ہے کہ اس کی اطاعت کرو۔ یہاں تک فرمایا ہے کہ اگر میں سجدے کا حکم دیتا اللہ کے سوا کسی غیر کو تو بیوی کو کہتا کہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے۔ اتنی بڑی بات فرمائی لیکن شریعت نے کہا کہ اگر شوہر بھی بال کاٹنے کا حکم دے تب بھی عورت کے لیے اس پر عمل کرنا درست نہیں۔ کیونکہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کرنا جائز نہیں۔ شوہر کا حکم ضرور اچھا ہے، واجب ہے،