اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اپنے گھوڑے کو آگے بڑھایا اور ارشاد فرمایا کہ میں نبی ہوں یہ جھوٹ بات نہیں ہے۔ اور میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔ یعنی میں خاندانی اور صاحب نسب ہوں میں ہر گز پسپا نہ ہوں گا۔ تو اس میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے صاحب نسب ہونے پر فخر کیا ہے۔ اور دشمن کو ڈرایا ہے کہ تو اپنے مقابل کو کم نہ سمجھنا وہ بڑا خاندانی ہے جس کی بہادری سب کو معلوم ہے۔ اگر شرف نسب کوئی چیز نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انا ابن عبدالمطلب کیوں فرمایا۔ $ نیز ایک حدیث میں ہے کہ خدا تعالیٰ نے ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے اسمٰعیل علیہ السلام کا انتخاب فرمایا اور اسمٰعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے کنانہ کو منتخب کیا ہے‘ اور بنوکنانہ میں سے قریش کو منتخب کیا ہے اور قریش میں سے بنو ہاشم کو اور بنو ہاشم میں سے مجھ کو منتخب کیا ہے۔ % ایک اور حدیث کے یہ الفاظ ہیں۔ ((ان اللہ خلق الخلق فجعلنی فی خیرھم ثم جعلھم فرقتین فجعلنی فی خیرھم فرقہ (ای العرب) ثم جعلھم قبائل فجعلنی فی خیرھم قبیلۃ (ای قریش) ثم جعلھم بیوتا فجعلنی فی خیرھم بیتا (ای بنی ہاشم) فاخیرھم نفسا وخیرھم بیتا)) (رواہ الترمذی) ’’اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو مجھے بہتر لوگوں میں کر دیا پھر ان کی دو جماعتیں بنائیں اور مجھ کو بہتر جماعت میں کر دیا‘ پھر ان کے قبیلے بنائے اور مجھ کو بہتر خاندان یعنی قریش میں کر دیا۔ پھر ان کے خاندان کر دیئے۔ پھر مجھ کو بہتر خاندان بنو ہاشم میں کر دیا۔ سو میں سب سے بہتر ہوں ذات کے اعتبار سے بھی۔ اور خاندان کے اعتبار سے بھی۔‘‘ ان نصوص سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ نسب مطلق کرم سے خالی نہیں۔ گو اکرم ہونے کو مستلزم نہ ہو۔ کیوں کہ اکرمیت کا مدار تو تقوی ٰہے۔ {اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقٰکُمْ} (التبلیغ وعظ الاکرمیہ صفحہ ۲۲۲ جلد ۱۸) حسب نسب کی شرافت بڑی نعمت ہے لیکن اس کی بنا ء پر فخراور تکبر کرنا جائز نہیں فرمایا شرف نسب غیر اختیاری امر ہونے کی وجہ سے فخر کا سبب نہیں مگر اس کے نعمت ہونے میں شبہ نہیں فخر عقلاً ان چیزوں پر ہو سکتا ہے جو اختیاری ہوں اور وہ علم و عمل ہے گو شرعاً اس پر بھی فخر نہ کرنا چاہئے۔ (ملفوظات اشرفیہ صفحہ ۷۰) نسب کی بنا پر فخر اور تکبر کرنا ہر حال میں حرام ہے اور آج کل کے شرفاء میں تو نسب کی بنا پر تکبر ہے ہی مگر غیر شرفاء میں دوسرے طور سے تکبر پایا جاتا ہے کہ اپنے کو شرفاء کے برابر سمجھتے ہیں اور اپنے اور ان میں کچھ فرق نہیں سمجھتے یہ بھی زیادتی ہے۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۱۹۳) نسب پر فخر نہ کرنا چاہئے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ شرف نسب کوئی چیز ہی نہیں۔ دیکھو آدمی کا حسین و جمیل ہونا بد صورت یا اندھا نہ ہونا اگرچہ غیر اختیاری ہے اور اس پر فخر نہ کرنا چاہئے مگر کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ حسن صورت ہونا نعمت بھی