اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کھائو گے اس کو کھلانا بھی پڑے گا اور یہی جڑ ہے تمام رسموں کی اس لئے اس کا ٹال دینا بہتر ہے جہاں تک ہو سکے ٹال دو۔ مگر دل شکنی کسی کی مناسب نہیں لطافت سے کوئی حیلہ کر دینا چاہئے۔ اور کسی عزیز کے ساتھ احسان کرنا ہو اور رسم کی صورت سے نہ ہو تو اس کا مضائقہ نہیں لیکن اس کے لئے خود جانے کی کیا ضرورت ہے یہاں سے بھی تو بھیج سکتے ہو۔ (بعد میں بھی دے سکتے ہو) (ملفوظات اشرفیہ صفحہ ۳۱) شرعی دلیل ایک حدیث میں شرکت کرنے والوں کے لئے بھی صاف ممانعت وارد ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایسے دو شخصوں کا کھانا کھانے سے منع فرمایا ہے جو باہم فخر کے لئے کھانا کھلاتے ہوں اور ظاہر ہے کہ ممانعت کی علت فخر اور ریا کے سوا کچھ نہیں۔ تو ایسی تقریبات (شادیوں) کی شرکت اس سے صراحۃً ممنوع ہو گئی جن میں دعوت وغیرہ سے فخر و ریا کا قصد ہو۔ (اسباب الغفلہ‘ دین و دنیا صفحہ ۴۸۴) مقتداء اور علماء دین کو چاہئے کہ رسوم و رواج والی شادی میں شرکت نہ کریں فرمایا میری علاتی ہمشیرہ کی جو شادی ہوئی تھی اس میں سب مروجہ رسوم ہوئی تھیں۔ اس کا قصہ یہ ہے کہ اس کی والدہ کو عورتوں نے بہکایا او ریہ کہا کہ تمہاری ایک ہی تو بچی ہے دل کھول کر شادی کرنی چاہئے۔ اگر یہ اندیشہ ہے کہ وہ یعنی میں شادی میں شرکت نہ کروں گا تو نکاح میں تو شرکت ہو ہی جائے گی اور جن رسموں کو برا کہیں گے اس میں شرکت نہ کریں گے۔ نکاح تو سنت ہے اس میں تو ضرور ہی شریک ہو ں گے۔ والدہ بیچاری بہکائے میں آ گئیں بارات آنے کا دن جمعہ کا دن تھا میں نے جمعہ کی نماز جامع مسجد میں پڑھی اور باہر ہی باہر بہلی (گاڑی) میں بیٹھ کر بھیسانی پہنچ گیا یہاں پر کسی سے ذکر نہیں کیا حتیٰ کہ گھر والوں تک کو بھی خبر نہ کی جب مغرب کا وقت ہوا تب نکاح پڑھانے کے لئے تلاش ہوئی تو میں نہ ملا۔ صبح کو وہیں پر رہا۔ صبح دیر کر کے چلا اس خیال سے کہ ایک برائی کی بھی صورت نہ دیکھوں۔ پھر تو میری شرکت نہ کرنے کی وجہ سے سارے خاندان نے توبہ کی اور کہا کہ بڑی واہیات (حرکت) ہوئی‘ اب کبھی ایسا نہ کریں گے۔ جب سے اللہ کا فضل ہے خاندان میں کبھی کوئی رسم نہیں ہوئی۔ (الافاضات الیومیہ صفحہ ۳۶۲ جلد ۲) --- شادیوں کے بعض منکرات اور محرمات شادی کے موقع پر نوٹنکی کرانے اور ناچنے و گانے کی رسم شادیوں میں دو طرح پر ناچ ہوتا ہے ایک تو رنڈی وغیرہ کا ناچ‘ دوسرا وہ ناچ جو خاص عورتوں کی محفل میں ہوتا ہے یہ دونوں حرام اور ناجائز ہیں۔ رنڈی کے ناچ میں جو گناہ اور خرابیاں ہیں ان کو سب جانتے ہیں کہ نا محرم عورت کو