اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مستاجر بنا کے لایا ہے تو وہ (عموماً) لڑکی والا ہوتا ہے۔ (التہذیب صفحہ ۳۳ جلد ۲) چند ضروری مسائل‘ نکاح پڑھانے والوں کو جن سے واقفیت ضروری ہے اب مناسب معلوم ہوتا ہے کہ چند ضروری مسائل کے متعلق جن کی بہت ضرورت رہتی ہے لکھ دیئے جائیں اور سب کو اور خصوصاً نکاح پڑھانے والے قاضیوں کو ان کا یاد کر لینا ضروری ہے ان کے نہ جاننے سے اکثر اوقات نکاح میں خرابی ہو جاتی ہے۔ ’’ولی‘‘ سب سے پہلے باپ ہے پھر دادا پھر حقیقی بھائی پھر علاتی (باپ شریکی) بھائی پھر ان کی اولاد‘ اسی ترتیب سے پھر حقیقی چچا پھر علاتی (باپ شریکی) چچا پھر چچا زاد بھائی اسی ترتیب اور عصبات فرائض (میراث) کی ترتیب سے اور جب کوئی عصبہ نہ ہو تو ماں پھر دادی پھر نانا پھر حقیقی بہن پھر اخیافی (ماں شریکی) بہن بھائی پھر پھوپھی پھر ماموں پھر خالہ پھر چچا زاد بہن پھر ذوی الارحام۔ ! ولی قریب کے ہوتے ہوئے ولی بعید کو ولایت نہیں پہنچتی۔ " نا بالغہ (لڑکی) کا نکاح ولی کی اجازت کے بغیر صحیح نہیں اور خود اس منکوحہ کا زبان سے کہنا قابل اعتبار نہیں‘ خواہ اس کا پہلا نکاح ہو یا دوسر انکاح ہو۔ # اگر نابالغہ (لڑکی) کا نکاح ولی نے غیر کفو میں کر دیا سو اگر باپ دادا نے کسی ضروری مصلحت سے کیا ہے تو صحیح ہے بشرطیکہ ظاہراً کوئی امر خلاف مصلحت نہ ہو ورنہ صحیح نہ ہو گا۔ اور اگر باپ دادا کے سوا کسی دوسرے ولی نے نکاح کیا ہے تو فتوی اس پر ہے کہ بالکل جائز نہ ہو گا۔ $ بالغہ کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں۔ پس اگر یہ اس کا دوسرا نکاح ہے تب تو زبان سے اجازت لینی چاہئے اور اگر پہلا نکاح ہے تو اگر اجازت لینے والا ولی ہے تب تو دریافت کرنے کے وقت اس کا خاموش ہوجانا ہی اجازت ہے اور اگر کوئی دوسرا شخص ہے تو اس کا زبان سے کہنا ضروری ہے اس کے بغیر اجازت معتبر نہ ہوگی۔ % بالغہ (لڑکی) اگر ولی کی اجازت کے بغیر خود اپنا نکاح کفو میں کر لے تو جائز ہے اور غیر کفو میں فتویٰ یہی ہے کہ بالکل جائز نہیں۔ البتہ اگر کسی عورت کا کوئی ولی ہی نہ ہویا ولی اگر ہو اور اس کی کارروائی (یعنی غیر کفو میں نکاح کر لینے) پر رضا مند ہو تو غیر کفو میں جائز ہو گا۔ & اگر ولی نے بالغہ کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر کر دیا اور بعد میں وہ سن کر خاموش ہو گئی اب نکاح صحیح ہو گیا۔ اور اگر غیر ولی نے ابتدائً اجازت لی تھی مگر وہ خاموش ہو گئی تو اس وقت نکاح صحیح نہ ہو گا۔ لیکن اگر صحبت کے وقت اس کی ناراضگی ظاہر نہ ہوئی تووہ نکاح اب صحیح ہو جائے گا۔ ' ایجاب و قبول کے الفاظ ایسی بلند آواز سے کہنے چاہئیں کہ گواہ اچھی طرح سن لیں۔ ( نکاح کے وقت یہ بھی تحقیق کر لینا ضروری ہے کہ ناکح منکوحہ (یعنی لڑکا لڑکی) میں حرمت نسبی یا رضاعی کا تعلق تو نہیں۔ (یعنی دودھ کا رشتہ یا نسب کا ایسا رشتہ تو نہیں جن سے نکاح حرام ہوتا ہے) (اصلاح الرسوم صفحہ ۹۶‘ ۹۷)