اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عورت کو طلاق دی ہے تو حالانکہ خود اسی کی درخواست پر دی تھی‘ طلاق دینے سے وہ دھاڑیں مار کر روتی تھی کہ ہائے میں برباد ہو گئی ہائے میں تباہ ہو گئی۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۱۵۰) میں تجربے سے بقسم کہتا ہوں کہ یہاںکی عورتوں کی رگ رگ میں خاوند کی محبت گھسی ہوئی ہے۔ عفت و پاکدامنی ایک بڑی صفت عفت (پاکدامنی) کی تو ان میں ایسی ہے کہ اس کو دیکھتے ہوئے یہ آیت ان پر صادق آتی ہے۔ {فِیْھِنَّ قٰصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ یَطْمِثْھُنَّ اِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَّ لاَ جَانٌّ} حق تعالیٰ نے حوروں کی تعریف میں بیان فرمایا ہے کہ وہ اپنی نگاہوں کو شوہر ہی پر منحصر کرنے والی ہوں گی کسی غیر پر نظر نہ ڈالیں گی۔ واقعی ہندوستان کی عورتیں اس صفت میں تمام ممالک کی عورتوں سے ممتاز ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ بعض مرد بد صورت بھی ہوتے ہیں مگر ان کی بیویاں بجز شوہر کے کسی کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتیں۔ واقعی ہندوستان کی عورتیں تو اس صفت میں حوریں ہیں اپنے شوہروں کی عاشق ہوتی ہیں گو شوہر کیسا ہی ہو۔ گھروں میں بیٹھنے والیاں تو ہیں ہی۔ یہاں کی باہر پھرنے والیاں بھی اکثر پاک و صاف ہیں۔ جب گھر سے نکلتی ہیں تو نگاہیں نیچی کئے ہوئے۔ گھونگھٹ نکالے ہوئے راستہ میں کسی کو سلام تک نہیں کرتیں ان کو مردوں سے شرم ہوتی ہے۔ غیر عورتوں سے اور بڑی عمر والی عورتوں سے بھی شرم آتی ہے۔ اگر کوئی مرد ان سے بات پوچھے تو اکثر جواب نہیں دیتیں یا دیتی ہیں تو صرف اشارہ سے۔ باہر پھرنے والیوں کی عفت کا بھی یہی حال ہے کہ اپنے مردوں کے سوا دوسری طرف کبھی تمام عمر بھی ان کا خیال نہ گیا ہو گا۔ یوں سو پچاس میں سے کوئی ایک بد ذات ہو جائے تو قابل شمار نہیں۔ اور اگر عورتوں کو کسی میں یہ عیب معلوم ہو جائے تو اس کو برادری سے خارج کر دیتی ہیں میں تو کہتا ہوں کہ مرد فی صدی ایک نکلے گا جو نظر یا خیال سے محفوظ ہو اور عورتوں میں شاید فی صدی ایک نکلے جو ناپاک ہو۔ (التبلیغ صفحہ ۵۲ جلد ۷ و صفحہ ۱۳۹ جلد ۱۴) ہندوستان کی عورتوں کو اپنے شوہروں کے سوا کسی اور کی طرف میلان نہیں ہوتا۔ بعض عورتوں کو عمر بھر غیر مرد کا وسوسہ بھی نہیں آتا‘ اور اگر ان کو کسی غیر کا میلان اپنی طرف معلوم ہو جائے۔ تو اس سے سخت نفرت ہو جاتی ہے۔ یہاں کی یہی تہذیب ہے۔ مگر یورپ کی یہ تہذیب ہے کہ اگر وہاں کی عورتیں کسی کو اپنی طرف مائل دیکھتی ہیں تو اس کی خوب خاطر مدارات کرتی ہیں۔ اور ہندوستان کی عورتوں کو جو اپنے مردوں کے ساتھ اس قدر تعلق ہے یہ زمین ہند کا خاصہ ہے۔ اور ستی کی رسم کا منشاء بھی یہی تعلق ہے گویہ غلو ہے۔ تو ہندوستان کا مذاق میلان النساء فی الرجال ہے اور عرب کا مذاق میلان الرجال الی النساء ہے ا ور سب سے گندہ مذاق فارس کا ہے میلان الرجال الی الرجال۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۱۵۱) صبر و تحمل