اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیکھا ہے کہ مال و دولت ان کے پاس بہت کچھ تھا مگر بیوی نہ تھی‘ تو ان کے گھر کا کچھ بھی ڈھنگ نہ تھا لاکھ باورچی رکھو نوکر رکھو وہ راحت کہاں جو بیوی سے ہوتی ہے باورچی تو تنخواہ کا ملازم ہے۔ ذرا ایک دن تم نے کوئی سخت بات اس سے کہہ دی اور وہ ہاتھ جھاڑ کر الگ ہوا۔ پھر مصیبت کا سامنا ہے۔ روٹی اپنے ہاتھ سے پکائو چولہا جھونکو برتن دھوئو اور بیوی سے یہ کب ہو سکتا ہے کہ مرد کو اپنے ہاتھ سے پکانے دے۔ پھر تجربہ ہے کہ اگر بیوی کے سامنے بھی نوکروں سے کام لیا جائے اور بغیر بیوی کے بھی ان سے کام لیا جائے تو دونوں صورتوں میں آسمان و زمین کا فرق ہو گا گھر کی مالک کے سامنے مامائیں اور نوکرانیاں زیادہ چوری نہیں کر سکتیں اور اس کے بغیر تو گھر کاپڑہ ہو جاتا ہے۔ البتہ اگر کوئی مرد گھر کا کام خود بھی جانتا ہو تو اس سے نوکر ذرا دبتے ہیں گو عورت جیسا انتظام پھر بھی نہیں ہوتا۔ (التبلیغ صفحہ ۱۴۸ جلد۱۴) میں کہتا ہوں کہ تمہارے کھانے کپڑے (نان و نفقہ) کے عوض میں بیویاں تمہاری اس قدر خدمت کرتی ہیں کہ اتنی تنخواہ میں کوئی نوکر یا مامائیں ہر گز نہیں کر سکتیں جس کو شک ہو وہ تجربہ کر کے دیکھ لے بغیربیوی کے گھر کا انتظام ہو ہی نہیں سکتا چاہے تم لاکھ خادم رکھو‘ بعض لوگوں کو دیکھا ہے جن کی معقول تنخواہ تھی مگر بیوی نہ تھی نوکروں کے ہاتھ خرچ تھا۔ تو ان کے گھر کا خرچ اس قدر بڑھا ہوا تھا جس کی کچھ حد نہیں نکاح ہی کے بعد پورا انتظام ہوا۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۱۴۹) دنیا سے نا واقف دیہاتی عورتوں کی خوبی فرمایا قصبات کی عورتیں کج اخلاق کج فہم (نا سمجھ) اور بے سلیقہ ہوتی ہیں لیکن ان میں یہ کمال ہے کہ چالاک اور دغاباز نہیں ہوتیں۔ اور عفیف (پاک دامن) نہایت درجہ کی ہوتی ہیں۔ (ملفوظات خبرت صفحہ ۳۵ جلد ۳) قرآن پاک میں عورتوں کے فضائل میں آیا ہے {اَلْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ} اس سے معلوم ہوا کہ خارجیات سے بے خبری عورتوں کی اصل وضع (فطرت) ہے گو یہاں آیت میں غفلت عن الفواحش مراد ہو سکتی ہے۔ مطلق بے خبری نہیں۔ لیکن غفلت عن الفواحش مردوں سے بھی مقصود ہے۔ لیکن اس کے باوجود عورتوں کی مدح میں اس کو لائے ہیں۔ مردوں کے لئے نہیں فرمایا۔ اس سے صاف معلوم ہوا کہ مطلق بے خبری بھی عورتوں کے لئے زیادہ مناسب ہے اب نالائق کہتے ہیں کہ پردہ توڑ کر بے پردہ ہو جائو۔ اور ترقی کرو عجیب گوبر دماغوں میں بھرا ہے۔ (الافاضات الیومیہ صفحہ ۱۴۱ جلد ۱) اور اگر سب ہنر ہوں لیکن حیا نہ ہو تو وہ سب کچھ ہے مگر عورت نہیں۔ اور نکاح کے مصالح کے لئے چاہئے عورت‘ نکاح میں مصالح نکاح کی رعایت سب سے مقدم ہے جو عورت کے بے حیا ہوتے ہوئے سب گرد (بیکار) ہے۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۴۷) واقعی ہندوستان کی عورتیں اکثر ایسی ہیں کہ ان کو اپنے کونے کے سوا دنیا کی کچھ خبر نہیں ہوتی۔ بس ان کی وہ شان ہے جو حق تعالیٰ نے بیان فرمائی ہے۔ {اَلْمُحْصِنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ}