اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے‘ چاہے سوتے میں کوئی خواب دیکھا ہو یا نہ دیکھا ہو۔ ! سوتے میں مرد کے پاس (یا عورت کے پاس ) رہنے اور صحبت کرنے کا خواب دیکھا اور مزہ بھی آیا لیکن آنکھ کھلی تو دیکھا کہ منی نہیں نکلی تو اس پر غسل واجب نہیں البتہ اگر منی نکل آئی تو غسل واجب ہے۔ اور اگر کپڑے یا بدن پر کچھ بھیگا بھیگا معلوم ہوا‘ لیکن یہ خیال ہوا کہ یہ مذی ہے منی نہیں ہے تب بھی غسل کرنا واجب ہے۔ " میاں بیوی دونوں ایک پلنگ پر سو رہے تھے جب اٹھے تو چادر پر منی کا دھبہ دیکھا اور سوتے میں خواب کا دیکھنا نہ مرد کو یاد ہے نہ عورت کو تو دونوں نہا لیں کیونکہ معلوم نہیں یہ کس کی منی ہے۔ # بیماری کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے آپ ہی آپ منی نکل آئی مگر جوش اور خواہش بالکل نہیں تھی‘ تو غسل واجب نہیں البتہ وضو ٹوٹ جائے گا۔ (بہشتی زیور صفحہ ۷۶ حصہ ۱) پانی کی طرح رقیق منی اور مذی کا حکم سوال: ایک شخص کی منی بہت ہی رقیق (پتلی) ہے اور اپنی بیوی سے تفریح کے وقت اس کی منی بدون جست (جنبش اور سخت حرکت) کے خارج ہو جاتی ہے تو کیا یہ شخص بغیر غسل کے اپنی نمازیں پڑھ سکتا ہے یا غسل واجب ہے۔ جواب: غسل واجب ہے۔ (درمختار‘ امداد الفتاوی صفحہ ۵۷ سوال نمبر ۴۲) سوال: اس زمانہ میں طبیعتوں کے ضعف کی وجہ سے منی بہت رقیق (پتلی) ہوتی ہے اگر کپڑے پر لگ کر سوکھ جائے تو رگڑنے کھرچنے سے پاک ہو جائے گی‘ یا دھونے کی ضرورت ہے۔ اور مذی اگر کپڑے میں لگ جائے تو رگڑنا کافی ہے یا دھونا لازم ہے؟ جواب: (در مختار کی) روایت اولیٰ سے معلوم ہوا کہ رقیق منی رگڑنے سے پاک نہ ہو گی اور روایت ثانیہ سے معلوم ہوا کہ مذی کا دھونا مطلقاً (ہر حال میں) واجب ہے۔ (امداد الفتاویٰ صفحہ ۱۲۴ حصہ ۱ سوال نمبر ۱۱۷) جن لوگوں پر غسل واجب ہے ان کے لئے چند ضروری احکام جن کو نہانے کی ضرورت ہے ان کو کلام مجید کا چھونا اور اس کا پڑھنا اور مسجد میں جانا جائز نہیں۔ ! اور اللہ تعالیٰ کا نام لینا کلمہ پڑھنا‘ درود شریف پڑھنا جائز ہے۔ " تفسیر کی کتابوں کو بے نہائے (یعنی ناپاکی کی حالت میں) اور بے وضو چھونا مکروہ ہے‘ اور ترجمہ دار قرآن کو چھونا بالکل حرام ہے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۷۶ حصہ ۱) # جو عورت حیض سے ہو یا نفاس سے ہو اور جس پر نہاناواجب ہو (یعنی جو جنبی ہو) اس کو مسجد میں جانا اور کعبہ شریف کا طواف کرنا اور کلام مجید کا پڑھنا اور کلام مجید کا چھونا درست نہیں۔ $ اگر کلام مجید جزدان میں یا رومال میں لپٹا ہو تو اس حال میں قرآن مجید کا چھونا اور اٹھانا درست ہے۔ % کرتہ کے دامن اور (اوڑھے ہوئے) دوپٹہ سے بھی قرآن مجید کا چھونا اور اٹھانا درست ہے۔ & اگر الحمد کی پوری سورۃ دعا کی نیت سے پڑھے یا اور دعائیں جو قرآن میں آئی