اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دن خون آیا پھر بند ہو گیا تو جب تک نہا نہ لے تب تک صحبت کرنا درست نہیں۔ اگر غسل نہ کرے تو جب ایک نماز کا وقت گزر جائے تب صحبت درست ہے اس سے پہلے درست نہیں۔ (بہشتی زیور صفحہ ۶۰ حصہ ۲) " اگر عادت پانچ دن کی تھی اور خون چار ہی دن میں بند ہو گیا تو نہا کر نماز پڑھنا واجب ہے لیکن جب تک پانچ دن پورے نہ ہو لیں تب تک صحبت کرنا درست نہیں ہے۔ (کیونکہ احتمال ہے) شاید پھر خون آجائے۔ # اور اگر پورے دس دن رات حیض آیا تو جب سے خون بند ہو جائے اسی وقت سے صحبت کرنا درست ہے چاہے نہا چکی ہو یا ابھی نہ نہائی ہو۔ $ اگر ایک دن یا دو دن تک خون آ کر بند ہو گیا تو نہانا واجب نہیں ہے وضو کر کے نماز پڑھے لیکن ابھی صحبت کرنا درست نہیں۔ (بہشتی زیور) حالت حیض میں بیوی سے جماع کرنے کا کفارہ کفارہ وہ ہے جو ایسے امور میں بطور بدلہ و تاوان (جرمانہ) کے مقرر ہو جو اصل میں تو مباح (جائز) ہوں مگر کسی عارضی سبب سے حرام ہو جائیں جیسے رمضان اور حالت احرام اور (حالت) حیض میں جماع کرنا۔ کفارہ کے بارے میں شریعت کا یہی طریقہ ہے کہ جو امور مباح ہیں اور کسی عارضی امر سے حرام ہو جائیں (جیسے بیوی سے جماع کرنا جائز ہے لیکن حالت حیض میں گندگی کی وجہ سے ناجائز ہے) ان میں کفارہ ہے اور جو امر ہمیشہ حرام ہیں (جیسے زنا وغیرہ) ان میں حدود و تعزیرات (سزائیں) ہیں۔ کفارہ ((عن ابن مسعود عن رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ و سلم فی الذی یاتی امرأۃ و ھی حائض قال یتصدق بدینار او بنصف دینار)) (ابن ماجہ) ’’اس شخص کے حق میں جو اپنی عورت سے حالت حیض میں جماع کرے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ ایک دینار یا آدھا دینار بطور کفارہ صدقہ دے دے۔‘‘ (المصالح العقلیہ لاحکام النقلیہ صفحہ ۲۳۶ تا ۲۴۰) :اگر غلبہ شہوت سے حالت حیض میں صحبت ہو گئی تو خوب خوب توبہ کرنا واجب ہے اور اگر کچھ خیر خیرات بھی دے دے تو زیادہ بہتر ہے۔ (بیان القرآن صفحہ ۱۲۹ جلد ۱‘ سورئہ بقرہ) حالت استحاضہ میں صحبت کرنے کا حکم (شریعت میں استحاضہ بیماری کے خون کو کہتے ہیں جو) تین دن تین رات سے کم یا دس دن دس رات سے زیادہ آتا ہے دس دن سے جتنے دن زیادہ آیا وہ استحاضہ ہے۔ (بہشتی زیور مع تغییر صفحہ ۵۷) استحاضہ کا حکم ایسا ہے کہ جیسے کسی کی نکسیر پھٹے اور بند نہ ہو۔ ایسی عورت نماز پڑھے اور روزہ بھی رکھے اور اس سے صحبت کرنا بھی درست ہے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۶۱ حصہ ۲) حالت نفاس میں قریب ہونے کے احکام بچہ پیدا ہونے کے بعد آگے کی راہ سے جو خون آتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ نفاس کے چالیس دن ہیں اور کم سے کم کوئی حد نہیں۔