اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور تکلف میں گناہ کے علاوہ ایک دنیاوی خرابی یہ بھی ہے کہ کوئی شخص بناوٹ کرنے والے کی بات پر اعتماد نہیں کرتا۔ اس خوف سے کہ شاید یہ بات بھی بناوٹی ہو۔ اسی واسطے پہلے لوگوں کی بات بڑی پکی ہوتی تھی۔ آج کل کے لوگوں کی بات ایسی نہیں پائی جاتی۔ غرض شرک کی رسمیں تو چھوٹ گئیں کیونکہ علم کا شیوع ہو گیا پہلے مولوی کم ہوتے تھے اورتفاخر کی رسمیں بڑھ گئیں کیونکہ تعلیم جدید کی ترقی ہے۔ تو آج کل رسموں میں شرک نہ سہی تفاخر ضرور ہے یہ بھی منع ہونے کے لئے کیا کچھ کم ہے۔ (منازعۃ الہویٰ صفحہ ۴۴۸) رسوم و رواج بھی گناہ میں داخل ہیں بہت سے گناہ ایسے ہیں کہ جن کی طرف آج کل خیال بھی نہیں جاتا۔ چھوڑنے سے جی برا ہوتا ہے اور یوں تو گناہ سب ہی برے ہیں۔ لیکن ایسے گناہ زیادہ خطرناک ہیں جو عموماً عادت اور رواج میں داخل ہو گئے ہوں کیونکہ طبیعتیں ان سے مانوس ہو گئی ہیں حتیٰ کہ ان کی برائی ذہن سے دور ہو گئی ہے ان کے چھوٹنے کی کیا امید ہو سکتی ہے۔ آدمی چھوڑتا ہے اس چیز کو جس کی برائی خیال میں ہو اور جس چیز کی برائی ذہن سے نکل جاتی ہے پھر اس کو کیوں چھوڑنے لگا۔ یہ وہ حالت ہے جس کو موت قلب کہتے ہیں اس کے بعد توبہ کی کیا امید ہے کیونکہ توبہ کی حقیقت ہے ندامت یعنی پشیمانی اور پشیمانی اس کام سے ہوا کرتی ہے جس کی برائی ذہن میں ہو اور جب گناہ دل میں ایسا رچ گیا کہ اس پر فخر کرتے ہیں تو پشیمانی کہاں۔ ان(رسوم) نے ایسا رواج پایا ہے جیسے سالن میں ہلدی‘ مسالہ‘ نمک کہ ان کے بغیر سالن بنتا ہی نہیں حتیٰ کہ جو لوگ مرچ زیادہ کھاتے ہیں ان سے کوئی ماہر طبیب بھی کہے کہ مرچ میں یہ نقصان ہے تو کبھی ان کا دل قبول نہ کرے گا اور یہی جواب دیں گے کہ میاں طب کو رہنے دو تمہارا دماغ خراب ہو گیا ہے ساری عمر کھاتے گزر گئی کوئی بھی نقصان نہیں ہوا اور بے مرچ کے لطف ہی کیا۔ اسی طرح مسلمان غیر مسلموں کی صحبت سے رسموں کے ایسے خوگر ہو گئے ہیں کہ بغیر ان کے کسی تقریب (شادی) میں لطف ہی نہیں آتا چاہے گھر ویران ہی ہو جائے۔ لیکن یہ نہ قضا ہوں۔ اصل یہ ہے کہ اعتقاد میں ان کا معصیت اور گناہ ہونا ہی نہیں رہا۔ حتیٰ کہ اگر کوئی رسم رہ جاتی ہے تو مرتے مرتے وصیت کر جاتے ہیں۔ کیسا حس باطل ہوا ہے جب کسی کو پاخانے میں خوشبو آنے لگے تو کیا تعجب ہے کہ مہمانوں کے سامنے بجائے کھانے کے غلیظ (پاخانہ) کو رکھ دے مگر یاد رکھئے کہ مہمانوں کا حس باطل نہیں ہوا۔ آپ کے بے حس ہو جانے سے معصیت طاعت نہیں بن جائے گی۔ خدا تعالیٰ کے یہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گا۔ یہ حالت بہت اندیشہ کی چیز ہے کہ معصیت کا برا ہونا بھی ذہن سے اٹھ جائے۔ (منازعۃ الہویٰ صفحہ ۴۲۴) آج کل کی رسموں کے ممنوع اور ناجائز ہونے کے شرعی دلائل پہلے یہ سمجھ لیجئے کہ گناہ کیا چیز ہے گناہ کی حقیقت ہے خدا کے احکام کو بجا نہ لانا آپ نے جو فہرست گناہوں کی بنائی ہے اس میں بہت ہی کوتاہیاں ہیں شریعت کی دی ہوئی فہرست میں اور بھی گناہ ہیں آپ کی نظر چونکہ اپنی فہرست پر ہے اس واسطے رسموں کو گناہ نہیں سمجھتے۔ میں نے بتلا دیا کہ شریعت کی فہرست میں ایک گناہ تفاخر بھی ہے۔