اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے کہ سارے بدن پر پانی بہہ جائے۔ پھر اس جگہ سے ہٹ کر پاک جگہ پر آئے اور پھر پیر دھوئے اور اگر وضو کرتے وقت پیر دھو لئے تو اب دھونے کی ضرورت نہیں اور غسل کے وقت پہلے سارے بدن پر اچھی طرح ہاتھ پھیر لے تب پانی بہائے تا کہ سب جگہ پانی اچھی طرح پہنچ جائے کہیں سوکھا نہ رہے۔ ہم نے جو ابھی غسل کا طریقہ بیان کیا ہے‘ (یہی طریقہ) سنت کے موافق ہے اس میں سے بعض چیزیں فرض ہیں کہ ان کے بغیر غسل درست نہیں ہوتا تو آدمی ناپاک ہی رہتا ہے اور بعض چیزیں سنت ہیں ان کے کرنے سے ثواب ملتا ہے اور اگر نہ کرے تو بھی غسل ہو جاتا ہے۔ غسل میں فرض صرف تین چیزیں ہیں۔ اس طرح کلی کرنا کہ سارے منہ میں پانی پہنچ جائے۔ ! ناک میں پانی ڈالنا جہاں تک ناک نرم ہے۔ " سارے بدن پر پانی پہنچانا۔ (بہشتی زیور صفحہ ۵۲ جلد ۱) غسل کے وقت ذکر یا دعا پڑھنا جب سارے بدن پر پانی پڑ جائے اور کلی کر لے اور ناک میں پانی ڈال لے تو غسل ہو جائے گا چاہے غسل کرنے کا ارادہ ہو چاہے نہ ہو۔ اسی طرح غسل کرتے وقت کلمہ پڑھنا یا پڑھ کر پانی دم کرنا بھی ضروری نہیں چاہے کلمہ پڑھے یا نہ پڑھے۔ ہر حال میں آدمی پاک ہو جاتا ہے بلکہ نہاتے وقت کلمہ یا کوئی اور دعا نہ پڑھنا بہتر ہے (شریعت سے ایسے وقت میں کوئی چیز پڑھنا ثابت نہیں) اسی لئے اس وقت کچھ نہ پڑھے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۵۷‘ جلد ۱) بحالت غسل باتیں کرنا (غسل کرنے والے کو چاہئے کہ بغیر ضرورت کے) غسل کرتے وقت باتیں نہ کرے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۵۶ حصہ ۱) سوال: اغلاط العوام میں نمبر ۸۳ پر یہ مسئلہ ہے کہ غسل خانہ و پاخانہ میں بات کرنے کو عوام ناجائز سمجھتے ہیں‘ سو اس کی کچھ اصل نہیں‘ البتہ بلا ضرورت باتیں نہ کرے۔ (اغلاط العوام) اور مشکوٰۃ شریف میں یہ حدیث ہے: ((لا یخرج الرجلان یضربان الغائط کاشفین عن عورتھما یتحدثان فان اللہ یمقت علی ذالک)) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کشف عورت (یعنی ستر کھلا ہونے کی حالت) میں بات چیت کرنے سے اللہ تعالیٰ غصہ ہوتے ہیں‘ اور غسل خانہ بالخصوص پاخانہ میں کشف عورت (یعنی ستر کھولنا) لازمی ہے۔ جواب: اس حدیث کا مصداق (و مطلب) یہ ہے کہ دونوں (بات کرنے والے) اس طرح برہنہ (ننگے) ہوں کہ ایک دوسرے کو برہنہ دیکھتے ہوں ورنہ رجلان کی کیا تخصیص تھی۔ ((الرجل یضرب الغائط الخ)) عبارت ہوتی ((واذ لیس فلیس)) (امداد الفتاویٰ صفحہ ۵۸ جلد ۱) خلاصہ یہ کہ بلا ضرورت بات نہ کرے اور ضرورت ہو تو بات کر سکتا ہے۔ غسل کے وقت عورت کو شرمگاہ کے ظاہری حصہ کا دھونا کافی ہے سوال: غسل کے وقت عورت کو اپنی اندام نہانی (شرم گاہ کا اندرونی حصہ) کو انگلی کے