اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائے‘ یہ مذموم ہے۔ لیکن عورت کے مالدار ہونے پر نظر کرنا محض اس غرض سے کہ ہم اس سے فائدہ اٹھانے والے ہوں گے یا ہم پر نفقہ وغیرہ کا بار کم پڑے گا بڑی بے غیرتی اور بے حمیتی ہے۔ (اصلاح انقلاب‘ صفحہ ۴۳) جہیز کے لالچ میں مالدار لڑکی سے رشتہ کرنے کا انجام اس کے علاوہ تجربہ سے معلوم ہوا ہے کہ مالدار عورت نادار مرد کو کبھی خاطرمیں نہیں لاتی اس کو حقیر اور خادم سمجھتی ہے۔ اور ناکح (لڑکے) کے والدین کا اس پر نظر کرنا کہ ایسی بہو کو بیاہ کر لائیں گے کہ جہیز بہت سا لائے‘ اور بھی احمق ہیں۔ اول تو جہیز بہو کی ملک ہے۔ اور کسی کو اس سے کیا تعلق؟ لیکن اگر یہ بھی سمجھا جائے کہ گھر میں رہے گا تو ہمارے بھی کام آئے گا اس میں اولاً تو وہی بے غیرتی (اور لالچ) ہے۔ دوسرے اگر اس کو گوراہ بھی کر لیا جائے تو اس خیال کی ناکح (یعنی شوہر) کو تو کسی درجہ میں گنجائش ہے۔ مگر ساس سسر کو کیا واسطہ۔ آج صاحب زادہ صاحب اپنی رائے سے یا بیوی کے کہنے سے جدا ہو جائیں بس ساری امیدوں پر پانی پھر جائے۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۴۲ جلد ۲) طلب خواہش کے بغیر اگر خلوص کے ساتھ جہیز دیا جائے البتہ اگر خلوص کامل سے شوہر کی خدمت کی جائے بغیر اس کے کہ شوہر کو اس کی خواہش (یا طلب) یا اس پر نظر یا اس کا انتظار ہو تو مضائقہ نہیں (جس کی دلیل یہ ہے) {وَوَجَدَکَ عَائِلًا فَاَغْنٰی} ’’اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو نادار پایا سو مالدار بنایا‘‘ ((واشترط عدم التطلع و التشرف بقولہ علیہ السلام ما اتاک من غیر اشراف فخذوہ ومالا فلا تتبعہ نفسک او کما قال p)) (اصلاح انقلاب صفحہ ۴۲ جلد ۲) ’’اور مال ملنے کا انتظار اور اس پر نظر نہ ہونا شرط ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جو کچھ تمہارے پاس بغیر اشراف نفس کے آ جائے اسے لے لو‘ اور جو پاس نہیں آتا اس کے پیچھے نہ پڑو۔‘‘ نکاح سے پہلے دعاء و استخارہ کی ضرورت دعاء ایک ایسی چیز ہے کہ دین و دنیا دونوںکے لئے برابر طور پر مشروع و موضوع ہے اسی لئے قرآن مجید و حدیث شریف میں نہایت درجہ اس کی ترغیب و فضیلت اور جابجا تاکید وارد ہے‘ چنانچہ ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے ’’دعاء کرو مجھ سے‘ میں قبول کروں گا‘‘ اور ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے‘ بڑی عبادت تو دعاء ہے۔ اور فرمایا جس شخص کو دعا کی توفیق ہو گئی اس کے لئے قبولیت کے دروازے کھل گئے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ جنت کے دروازے کھل گئے اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت