اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جدیدہ (نئی بیوی) پر حسد نہ کرے۔ ! اس پر طعن و تشنیع نہ کرے۔ " بہ تکلف نئی بیوی کے ساتھ خوش اخلاقی کا برتائو کرے تاکہ اس کے دل میں محبت نہ ہو تو عداوت بھی نہ ہو۔ # شوہر سے کوئی ایسی بے تکلف گفتگو نہ کرے کہ شوہر کو اس جدید (نئی) کے سامنے اس کا ہونا اس لئے نا گوار ہو کہ اس کو یہ احتمال ہو کہ جدیدہ بھی ایسی بدتمیزی (بے ادبی) نہ سیکھے۔ $ شوہر سے نئی کا کوئی عیب بیان نہ کرے کہ کوئی شخص اپنے محبوب کی عیب گوئی خصوصاً رقیب کی زبان سے پسند نہیں کرتا۔ (اس میں خود پہلی بیوی ہی کا نقصان ہے) % جدیدہ (نئی بیوی) سے ایسا برتائو رکھے کہ اس کی زبان اس قدیمہ (پہلی) کے سامنے ہمیشہ بند رہے۔ & شوہر کی اطاعت و خدمت و ادب میں پہلے سے اور زیادتی کر دے تاکہ اس کے دل سے نہ اتر جائے۔ ' اگر شوہر سے ادائے حقوق میں کچھ کمی ہو جائے تو جو کمی حد تکلیف تک نہ پہنچے اس کو زبان پر نہ لائے اور اگر حد تکلیف تک ہو تو جس وقت مزاج خوش دیکھے ادب سے عرض کر دے۔ ( جدیدہ کے رشتہ داروں سے خوش اخلاقی و مدارات اور حسن سلوک کا برتائو رکھے کہ جدیدہ کے دل میں جگہ ہو۔ ) کبھی کبھار اپنا دن (شوہر کے پاس رہنے کی باری) جدیدہ کو دے دیا کرے تاکہ شوہر کے دل میں قدر بڑھے۔ نئی بیوی کے لئے ضروری دستور العمل قدیمہ (پہلی بیوی) کے ساتھ ایسا برتائو کرے جیسا اپنے بڑوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔ ! شوہر پر زیادہ ناز نہ کرے اس گمان سے کہ میں زیادہ محبوب ہوں (بلکہ) خوب سمجھ لے کہ قدیمہ (پہلی) سے جو تعلقات رفاقت ہیں جو کہ دل میں جا گزیں ہو چکے ہیں یہ نفسانی جوش اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ " شوہر سے خود علیحدہ رہنے سہنے کی درخواست نہ کرے۔ # اگر شوہر علیحدہ رکھنے لگے تب بھی کبھی کبھی قدیمہ (پہلی) سے ملنے جایا کرے اور قدیمہ کو دعوت کے لئے کبھی کبھی بلایا کرے۔ $ شوہر کو سمجھاتی رہے کہ قدیمہ سے بے پروائی نہ کرے۔ % اگر قدیمہ کچھ سختی یا طعن وغیرہ کرے تو اس کو ایک درجہ میں معذور سمجھ کر معاف کر دے اور شوہر سے ہر گز شکایت نہ کرے۔ & قدیمہ کے رشتہ داروں کی خوب خدمت کرے۔ ' قدیمہ کی اولاد سے بالخصوص ایسا معاملہ رکھے کہ قدیمہ کے دل میں اس کی محبت و قدر ہو جائے۔ ( ضروری امور میں قدیمہ سے مشورہ کرتی رہے‘ کہ اس کے دل میں قدر بھی ہو اور اس کو تجربہ بھی زیادہ ہو۔