اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا ولیمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا کا ولیمہ قدرے جو کا کھانا تھا اور حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنھا کے ولیمہ میں ایک بکری ذبح ہوئی تھی اور گوشت روٹی لوگوں کو کھلائی گئی تھی اور حضرت صفیہ رضی اللہ عنھا (کا ولیمہ اس طرح ہوا تھا کہ) جو کچھ صحابہ کے پاس تھا سب جمع کر لیا گیا یہی ولیمہ تھا۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا (اپنے ولیمہ کی بابت فرماتی ہیں کہ) نہ اونٹ ذبح ہوا نہ بکری‘ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کے گھر سے دودھ کا ایک پیالہ آیا تھا بس وہی ولیمہ تھا۔ (اصلاح الرسوم) حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ولیمہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ولیمہ کیا اور ولیمہ میں یہ سامان تھا چند صاع جو (جو ساڑھے تین سیر کے قریب ہوتا ہے) اور کچھ خرمہ اور کچھ ملیدہ۔ (ایضاً صفحہ ۹۴) دعوت حلال مال سے کرو اگرچہ دال روٹی ہو دعوت میں اس بات کی ہمیشہ رعایت کرو کہ حلال کھانا کھلائو‘ خود حرام کھائو تو کھائو دوسرے کو تو نہ کھلائو۔ دیکھو حرام کھانے سے دل میں ظلمت (تاریکی) ہوتی ہے اور اہل اللہ کو پتہ بھی چل جاتا ہے اور ان کو سخت تکلیف ہوتی ہے حتیٰ کہ کبھی قے ہو جاتی ہے جیسے مولانا مظفر حسین صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ کی مشہور کرامت تھی کہ مولانا کو مشتبہ کھانا کبھی ہضم نہیں ہوا‘ اسی وقت نکل جاتا تھا ورنہ ظلمت اور پریشانی دل کو تو ضرور ہوتی ہے۔ کھانا تو ایسا ہونا چاہئے کہ جس میں حرام (کا شبہ) نہ ہو کیونکہ دعوت واجب تو ہے نہیں مستحب ہے اور حرام کھانا کھلانا حرام ہے تو جس کے پاس حلال کھانا نہ ہو اس کو کسی کی دعوت نہ کرنا چاہئے اور اس کی ضرورت ہی کیا ہے کہ کھانا مرغن ہی (بریانی وغیرہ) کھلائو‘ سادہ کھلائو مگر حلال ہو ( اور اگر حرام مال ہو تو )کسی مسلمان بھائی کو تو مت کھلائو کوئی خود کھائے تو دوسروں کو تو نہ کھلائے۔ (تعظیم الشعائر ملحقہ سنت ابراہیم صفحہ ۲۳۱) ذلت اور بدنامی کے ڈر سے مہمان نوازی کرنے کا حکم کسی نے عرض کیا کہ خلوص کے خلاف محض تکلف کی وجہ سے کسی کی مہمانی وغیرہ کرنا کیسا ہے؟ فرمایا تحصیل جاہ (محض عزت اور بڑائی) کے لئے تو حرام ہے اور اگر ذلت کے دفع (مٹانے) کے لئے ہو تو مضائقہ نہیں مگر شرط یہ ہے کہ تحمل (حیثیت) سے زیادہ نہ ہو کہ مدیون یا مقروض ہو جائے۔ (حسن العزیز صفحہ ۶۶ جلد ۱) ولیمہ کی ایک آسان صورت اب ولیمہ کا قصہ سنئے میں نے کسی کی دعوت نہیں کی کھانا پکوا کر گھروں میں بھیج دیا۔ ایک عورت نے کھانا واپس کر دیا کہ یہ کیسا ولیمہ ہے ؟ میں نے کہا نہیں قبول کرتیں ان کی قسمت جانے دو۔ ان کا خیال تھا کہ یہ منائیں گے‘ خوشامد کریں گے مگر ہمیں ضرورت ہی کیا تھی کہ گھر سے کھلائیں اور الٹی خوشامد کریں۔ صبح کو وہی بی بی آئیں اور کہنے لگیں کہ رات کا کھانا لائو میں نے کہا کہ وہ تو رات ہی کو ختم ہو گیا تھا یہ سن کر وہ بڑی دل گیر (اور رنجیدہ) ہوئیں کہ میری ایسی قسمت کہاں تھی کہ ایسی برکت کا