اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مقام) میں اپنی بیوی سے صحبت کرنا حرام ہے۔ اور ان لذات میں ایسے مشغول مت ہو جائو کہ آخرت ہی کو بھول جائو بلکہ آئندہ کے واسطے بھی اپنے لئے کچھ اعمال صالحہ کرتے رہو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور یہ یقین رکھو کہ بیشک تم اللہ کے سامنے پیش ہونے والے ہو۔ (بیان القرآن سورۃ بقرہ صفحہ ۱۲۹ جلد ۱) شوہر بیوی کو ایک دوسرے کا ستر دیکھنے سے متعلق بعض احادیث اپنے شوہر سے کسی جگہ کا پردہ نہیں ہے‘ تم کو اس کے سامنے اور اس کو تمہارے سامنے سارے بدن کا کھولنا درست ہے مگر بے ضرورت ایسا کرنا اچھا نہیں ہے۔ (بہشتی زیور صفحہ ۴۹ حصہ ۳) شوہر کے روبرو (سامنے) کسی جگہ کا بھی اخفاء (پردہ) واجب نہیں گو خاص بدن کو دیکھنا خلاف اولیٰ ہے۔ ((قالت سیدتنا ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا ما محصلہ لم ارمنہ ولم یر منی ذالک الموضع)) (اوردہ فی المشکوٰۃ) ’’ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ وہ مخصوص مقام (یعنی شرمگاہ) نہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے میرا دیکھا اور نہ میں نے آپ کا دیکھا‘‘ (مشکوٰۃ) ((و روی عن ابن عباس مرفوعا اذا جامع احدکم زوجتہ او جاریتہ فلا ینظر الی فرجھا فان ذلک یورث العمی قال ابن الصلاح جید الاسناد کذا فی الجامع الصغیر)) (بیان القرآن سورۃ نور صفحہ ۸۔۱۶) ’’اور حضرت ابن عباس سے مرفوعا مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی یا باند ی سے جماع کرے تو اس کی شرمگاہ نہ دیکھے کیونکہ یہ اندھے پن کو پیدا کرتاہے۔ ابن صلاح فرماتے ہیں کہ اس کی اسناد اچھی ہے‘ جامع صغیر میں اسی طرح ہے۔‘‘ بیوی کا ستر دیکھنے کا نقصان تنہائی میں بلا ضرورت برہنہ نہ ہونا چاہئے اور بیوی کا ستر دیکھنا تو اس سے بھی زیادہ شرمناک ہے‘ بعض حکماء نے کہا ہے کہ اس حرکت سے اولاد اندھی پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اگر اندھی نہ ہو تو بے حیاء ضرور ہوتی ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ اس وقت خاص میں جس قسم کی اس سے حرکت ہوتی ہے‘ اولاد کے اندر وہی خصلت پیدا ہوتی ہے اسی واسطے حکماء نے لکھا ہے کہ انزال کے وقت اگر زوجین (میاں بیوی) کو کسی اچھے آدمی کا تصور آجائے تو بچہ نیک ہوگا۔ اسی واسطے پہلے لوگ اپنے خلوت کے کمرے میں علماء اور حکماء کی تصویریں رکھا کرتے تھے۔ (لیکن اسلام نے آکر اس کو ناجائز قرار دے دیا) ہمارے پاس تو ایسی تصویر ہے کہ وہ ان تصویروں سے بے نیاز کرنے والی ہے۔ دل کے آئینہ میں ہے تصویر یار جب ذرا گردن جھکائی دیکھ لی یعنی ہم کو چاہئے کہ ہم اللہ تعالیٰ کا تصور کریں اور یہ دعاء پڑھیں۔ ((اللھم جنبنا الشیطان و جنب الشیطان ما رزقتنا))