اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
’’یعنی پاک دامن ہیں۔ اور بھولی ہیں چالاک نہیں ہیں‘‘ جب حق تعالیٰ عورتوں کے بھولے پن اور بے خبری کی تعریف فرماتے ہیں تو سمجھ لو اسی میں خیر ہے۔ اور اس خبرداری میں خیر نہیں جس کو تم تجویز کرتے ہو تجربہ خود بتلادے گا‘ قرآن کی تعلیم یہ ہے کہ عورتوں کے لئے غافل و بے خبر ہونا ہی اچھا ہے یہ صفت ہندوستان کی عورتوں میں بے نظیر ہے۔ (حقوق البیت صفحہ ۴۴) بد اخلاق‘ بد سلیقہ اور پھوہڑ عورتوں کی خوبی ایک صاحب نے عرض کیا کہ بعض عورتیں پھوہڑ (بدسلیقہ) ہوتی ہیں اس وجہ سے بعض اوقات خاوند کو ان کی حرکات سے بد دلی ہوجاتی ہے۔ فرمایا کہ عورت کا پھوہڑہونا تو اپنے ایک خاص اثر کے سبب ایسے کمال کی صفت ہے جو نہایت ہی محبوب اور قدر کی چیز ہے۔ اور وہ خاص اثر عفیف ہونا ہے پھوہڑ عورتیں اکثر عفیف ہوتی ہیں۔ بخلاف غیر عفیف عورتوں کے کہ وہ ہر وقت بنائو سنگھار اور تصنع اور ظاہری تہذیب و صفائی میں رہتی ہیں۔ اسی طرح بعض عورتیں بد مزاج بد خلق ہوتی ہیں مگر مجھ کو ایسی عورتوں کی عفت میں شبہ نہیں ہوتا۔ اور غیر عفیف بس چکنی چپڑی رہتی ہیں اور پھر ظاہری اخلاق بھی شائستہ ہوتے ہیں۔ یہ خطرناک ہوتی ہیں۔ اپنی چالاکیوں سے اپنی شرارتوں کو بلی کے گوہ کی طرح چھپاتی ہیں اور مرد کو (بے وقوف) اور گرویدہ بنائے رکھتی ہیں ایسی عورتوں پر مجھے اطمینان نہیں ہوتا۔ اور پھوہڑ عورت کا پھوہڑ پن گو طبعاً ناگوار ہوتا ہے وہ اس لئے کہ بھنگن سی بنی ہوئی ہے نہ بات میں مزہ نہ اٹھنے بیٹھنے کی تمیز نہ کھانا پکانے کا سلیقہ نہ بچوں کی خبر گیری اور خدمت۔ مگرایک صفت عفت کی وجہ سے اس کی تمام برائیاں اور بدتمیزیاں مبدل بکمال ہو جاتی ہیں کہ وہ عفیف ہوتی ہیں۔ مجھ کو ایسی عورتوں پر بے حد اطمینان ہے۔ عفیف ہونے کی وجہ سے وہ بناوٹی باتوں سے مستثنیٰ ہے۔ اس بنا پر یہ عورت کا ایک بہت بڑا جوہر ہے اس کی قدر کرنی چاہئے۔ (نصرۃ النساء) میرا تجربہ ہے کہ جو عورتیں انتظام میں پھوہڑ (بد نظم و بد سلیقہ ) ہوتی ہیں ان میں جوہر عفت پورا ہوتا ہے اگر کوئی شخص اس میں مبتلا ہو تو اس کو چاہئے کہ اس کی عفت و پاک دامنی کے اعلیٰ وصف کا استحضار کیا کرے تاکہ دل کی کدورت دور ہو جائے قرآن کی یہی تعلیم ہے۔ {عَسَی اللّٰہُ فِیْھِنَّ خَیْرًا کَثِیْرًا} ’’یعنی کچھ بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ ان میں ہی خیر کثیر اور بڑی بھلائی عطا فرما دیں۔‘‘ (مجالس حکیم الامت صفحہ ۱۱۱) بوڑھی بیوی کی قدر آج کل تو بعض لوگ بوڑھی بیوی سے نفرت کرنے لگتے ہیں حالانکہ تم نے ہی تو اس کو بوڑھا کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن صاحب نے فرمایا پرانی بیوی اماں ہو جاتی ہے اس طرح کہ اول اول (شروع شروع) میں تو اس میں لذت ہوتی ہے مگر فوائد اخیر میں بڑھتے ہیں کہ مونس ہوتی ہے۔ خدمت گزار ہوتی ہے۔ عقلاء کے نزدیک زیادہ نظر کے قابل فوائد ہوتے ہیں نہ کہ لذت۔