اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
((من استطاع منکم البائۃ فلیتزوج فانہ اغض للبصر و احصن للفرج)) ’’یعنی جس کو اسباب نکاح میسر ہوں اس کو شادی کر لینا چاہئے کیونکہ نکاح نگاہ کو بہت نیچا کر دیتا ہے‘ اور عفت کو بہت محفوظ کر دیتا ہے‘ یعنی اس سے بصر (نگاہ) و عفت آسانی سے محفوظ ہو جاتی ہے۔‘‘ عادت غالبہ یہی ہے کہ نکاح سے طبیعت سلیمہ کو عفت بآسانی حاصل ہو جاتی ہے باقی جو خبیث الطبع ہو یعنی ایک نکاح دو نکاح یا چار نکاہوں سے بھی عفت حاصل نہ ہو بلکہ متعہ یا زنا وغیرہ سے پھر بھی گوہ کھاتا پھرے اس کا یہاں ذکر نہیں کیونکہ یہاں آدمیوں کا ذکر ہے جانوروں اور بندروں کا ذکر نہیں۔ (ایضاً صفحہ ۱۵۷) نکاح کی غرض و غایت {وَمِنْ ایٰتِہٖ اَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوْا اِلَیْھَا وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَّوَّدَۃً وَّرَحْمَۃً} ’’اور اسی کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ امر ہے کہ اس نے تمہارے فائدہ کے واسطے تمہاری جنس کی بیبیاں بنائیں‘ اور وہ فائدہ یہ ہے کہ تاکہ تم کو ان کے پاس سے آرام ملے اور تم میاں بیوی میں محبت اور ہمدردی پیدا کی۔‘‘ (بیان القرآن) حاصل یہ کہ عورتیں اس واسطے بنائی گئی ہیں کہ ان سے تمہارے قلب کو سکون ہو‘ قرار ہو‘ جی بہلے‘ تو عورتیں جی بہلانے کے واسطے ہیں۔ میں کہا کرتا ہوں کہ مودۃ یعنی محبت کا زمانہ تو جوانی کا ہے اس وقت جانبین میں جوش ہوتا ہے اور ہمدردی کا زمانہ ضعیفی کا ہے دونوں کا اور دیکھا بھی گیا ہے کہ ضعیفی کی حالت میں سوائے بیوی کے کوئی دوسرا کام نہیں آ سکتا۔ (نصرۃ النساء‘ حقوق الزوجین صفحہ ۵۵۱) نکاح کی فاسد غرض بے وقوفوں کو یہ خبر نہیں کہ نکاح کا مقصد آیا کھانا پینا ہے یا مصالح زوجیت۔ اگر کھانا پینا مقصد ہوتا تو چاہئے تھا کہ جو لوگ کھانے پینے کی وسعت رکھتے ہیں یا خود عورت مالدار ہے تو ایسی عورت کا نکاح ہی نہ کیا جاتا حالانکہ مشاہدہ ہے کہ بادشاہوں کی بیٹیاں تک اس سے مستغنی نہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ نکاح سے مقصود دوسرے ہی مصالح ہیں۔ (اصلاح انقلاب صفحہ ۲۴ جلد ۲) نکاح کی سب سے بڑی غرض توالد (یعنی اولاد پیدا کرنا) غرض اعظم ہے نکاح سے۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا۔ ((تزوجوا الودود الولود فانی مکاثر بکم الامم)) ’’یعنی اسی عورت سے نکاح کرو جو زیادہ بچے جننے والی ہو اور زیادہ محبت کرنے والی ہو‘ کیونکہ قیامت کے دن تمہاری کثرت کی وجہ سے میں دوسری امتوں پر فخر کروں گا۔‘‘ (ایضاً صفحہ ۳۷ جلد ۲) نکاح کے عقلی و عرفی فوائد نکاح عزت کا ذریعہ ہے جس طرح لباس زینت ہے اسی طرح شوہر بیوی کی زینت ہے‘ اور بیوی اپنے مرد کی زینت ہے۔ عورت سے تو مرد کی زینت یہ ہے کہ بیوی بچوں والا آدمی لوگوں کی نظر