اسلامی شادی - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا منہ دیکھتے ہیں۔ استغفر اللہ نعوذ باللہ۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۷۸) چوتھی کی رسم بہو کے آنے سے اگلے دن اس کے عزیز قریب دوچار گاڑیاں اور مٹھائی وغیرہ لے کر آتے ہیں‘ اس آمد کانام چوتھی ہے۔ اس میں بھی التزام ما لا یلزم کی علت لگی ہوئی ہے‘ اس کے علاوہ یہ رسم کفار ہند سے ماخوذ ہے اور تشبہ بالکفار کا ممنوع ہونا ظاہر ہے۔ (اس چوتھی میں) بہو کے بھائی وغیرہ (رشتہ دار جو نا محرم بھی ہوتے ہیں) بلائے جاتے ہیں اور بہو کے پاس علیحدہ مکان میں بیٹھتے ہیں اکثر اوقات یہ لوگ شرعاً نا محرم بھی ہوتے ہیں مگر اس کی کچھ تمیز نہیں ہوتی کہ نا محرم کے پاس تنہا مکان میں بیٹھنا خصوصاً زیب و زینت کے ساتھ کس قدر گناہ اور بے عزتی کی بات ہے۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۸۰) لفظ دیور کا استعمال مناسب نہیں فرمایا دیور کا لفظ جو ہمارے یہاں مستعمل ہے بہت برا ہے ’’ور‘‘ ہندی میں شوہر کو کہتے ہیں اور ’’دے‘‘ کے معنی ثانی (دوسرے) کے ہیں پس دیور کے معنی شوہر ثانی کے ہوئے۔ بعض جہلاء کے یہاں دیور شوہر کے قائم مقام سمجھا جاتا ہے۔ اس لئے یہ لفظ بدلنے کے قابل ہے۔ اسی طرح مجھے سالا کا لفظ بہت برا معلوم ہوتا ہے۔ (ملفوضات اشرفیہ صفحہ ۱۳۴) ہر رخصتی میں غلہ‘ مٹھائی اور جوڑے دینے کی رسم نکاح کے بعد سال دو سال تک بہو کی روانگی کے وقت کچھ مٹھائی اور کچھ نقد جوڑے وغیرہ طرفین سے بہو کے ہمراہ کر دیئے جاتے ہیں اور عزیزوں میں بھی خوب دعوتیں ہوتی ہیں۔ مگر وہی جرمانہ کی دعوت کہ بدنامی سے بچنے یا ناموری اور سرخروئی حاصل کرنے کو سارا بکھیڑا ہوتا ہے پھر اس میں معاوضہ و مساوات کا پورا لحاظ ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات خود شکایت و تقاضا کر کے دعوت کھاتے ہیں وہاں سے دو تین من جنس مثلاً سویاں‘ چاول‘ آٹا‘ میوہ وغیرہ بھیجا جاتا ہے‘ اور دولہا دلہن کو جوڑا دیا جاتا ہے‘ یہ ایسا فرض اور ضروری ہے کہ گو سودی روپیہ قرض لینا پڑے مگر یہ قضا نہ ہو۔ غرض تھوڑے دنوں تک یہ آئو بھگت سچی یا جھوٹی رہتی ہے اس کے بعد کوئی نہیں پوچھتا کہ بھیا کون ہو سب خوشیاں بنانے والے‘ جھوٹی خاطر داری کرنے والے علیحدہ ہوئے اب جو مصیبت پڑے بھگتو‘ کاش جس قدر روپیہ بیہودہ اڑا دیا ہے ان دونوں کے لئے کوئی جائیداد خریدی جاتی یا تجارت کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا تو کس قدر راحت ہوتی۔ (اصلاح الرسوم صفحہ ۸۴) آپ جن رسوم کو منع کرتے ہیں دوسرے لوگ کیوں نہیں منع کرتے ایک شخص نے مجھ سے دریافت کیا کہ آپ جن رسوم کو منع کرتے ہیں اور لوگ کیوں نہیں منع کرتے ؟ میں نے ان سے کہا کہ یہ سوال جیسے آپ ہم سے کرتے ہیں اور لوگوں سے کیوں نہیں کرتے کہ آپ جن رسوم کو منع نہیں کرتے فلاں کیوں کرتا ہے اگر اس کی تحقیق ضروری ہے اور آپ کو تردد ہے تو جیسے ہم پر سوال ہوتا ہے تو ان پر بھی ہوتا ہے یہ عجیب اندھیر کی بات ہے۔ مولانا خلیل احمد صاحب سے کسی نے عرض کیا کہ آپ نے تو اس تقریب میں شرکت